پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق وزیر داخلہ سینیٹر رحمان ملک کا کہنا ہے کہ انہوں نے داعش اور بھارت کے گٹھ جوڑ کو دو سال پہلے ہی افشا کر دیا تھا۔
امریکی میگزین فارن پالیسی نے گزشتہ روز اپنی ایک رپورٹ میں بھارت اور داعش کے گٹھ جوڑ پر تفصیلی رپورٹ شائع کرتے ہوئے اسے علاقائی اور بین الاقوامی امن کے لیے تباہ کن خطرہ قرار دیا تھا۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا تھا کہ بھارت نے داعش کے ساتھ مل کر اسٹاک ہوم، ترکی اور سری لنکا میں چرچ پر حملے بھی کروائے۔
اس کے علاوہ فارن پالیسی کی رپورٹ میں بھارت کی جانب سے داعش کو افغانستان اور مقبوضہ کشمیر میں استعمال کرنے کا حوالہ بھی دیا تھا۔
فارن پالیسی میگزین کی رپورٹ کے بعد سینیٹر رحمان ملک نے سوشل میڈیا پر ایک بیان جاری کیا ہے۔
رحمان ملک نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ انہوں نے داعش اور بھارت کے گٹھ جوڑ کو دو سال پہلے ہی افشا کر دیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ میں نے اپنے آرٹیکل ’مودیز وار ڈاکٹرائن‘ میں بتایا کہ بھارت کی این ایس اے نے عراق میں داعش کے سربراہ سے ملاقات کی تھی۔
سینیٹر رحمان ملک کا کہنا تھا میں نے یہ بھی بتا دیا تھا کہ بھارت کیسے داعش کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں استعمال کر رہا ہے، سری لنکا اور افغانستان میں داعش کے استعمال کے حوالے سے بھی میرے انکشافات ریکارڈ پر ہیں۔