طبیعت خراب ہونے پر انہیں ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کے ایکسرے کیے گئے۔فائل فوٹو
طبیعت خراب ہونے پر انہیں ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کے ایکسرے کیے گئے۔فائل فوٹو

شہباز شریف کی بیٹی رابعہ عمران کو اشتہاری قرار دینے کی کاروائی

احتساب عدالت نے شہباز شریف کی بیٹی رابعہ عمران کو اشتہاری قرار دینے کی کاروائی کا آغاز کردیا۔

تفتیشی افسر نے شہباز شریف کی بیٹی کے گھر کے باہر اور عدالت کے باہر نوٹس آویزاں کردیے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ عدالتی حکم کے باوجود پیش نہ ہونے پر رابعہ عمران کے خلاف اشتہاری کارروائی کا آغاز کیا گیا اور ان کے خلاف کارروائی کا آغاز احتساب عدالت کے ایڈمن جج جواد الحسن نے کیا ہے۔

دوسری جانب احتساب عدالت لاہور میں شہباز شریف خاندان کے اثاثہ جات منجمند کرنے کے خلاف دائر اعتراضات پر سماعت ہوئی، احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے کیس پر سماعت کی، شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز کے جونئیر وکیل عدالت میں پیش ہوئے۔

نیب کا کہنا تھا کہ نیب کی جانب سے شہباز شریف کی درخواست پر جواب جمع کروایا جاچکا ہے، شہباز شریف فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ اور غیر قانونی اثاثوں کے الزامات پر تفتیش جاری ہے، شہباز شریف نے اپنی بیویوں کے نام پر جائیدادیں بنا رکھی ہیں، شہباز شریف خاندان سے جائیدادوں کے متعلق بار بار جواب مانگا گیا لیکن ان کی فیملی جائیدادوں کے ذرائع بتانے میں ناکام رہی، منی لانڈرنگ ایکٹ اور فنانس ایکٹ کے مطابق جائیدادوں کے ذرائع بتانا لازم ہے، شہباز شریف سمیت دیگر کے اثاثہ جات قانون کے مطابق منجمد کئے گئے ہیں۔

شہبازشریف کے وکیل نے مؤقف پیش کیا کہ انویسٹی گیشن کے دوران اثاثے منجمد نہیں کئے جاسکتے، عدالت شہباز شریف، سلمان شہباز سمیت دیگر کے اثاثے منجمد کرنے کے حکم پر نظرثانی کرے۔ عدالت نے شہباز شریف کے وکلا کو دلائل کے لئے 7 نومبر کو طلب کرلیا۔