گلگت: مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز شریف اور پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
کراچی واقعے پر سابق وزیراعظم نواز شریف کا بیانیہ اور پی پی چیئرمین بلاول بھٹو کا فوجی قیادت کے اقدام پر اظہار تشکر بحث کا اہم موضوع رہا۔
ذرائع کے مطابق ملاقات کے دوران پی پی رہنمائوں نے نواز شریف کے بیانیے پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا تو مریم نواز شریف نے بلاول بھٹو سے فوجی قیادت کے حوالے سے نرمی اختیار کرنے پر شکوہ کیا۔
ذرائع کے مطابق دونوں قیادتوں کی جانب سے اتحاد قائم رکھنے کے لیے ایک دوسرے کو قائل کرنے کی کوششیں کی جاتی رہیں۔
پاکستان پیپلزپارٹی نے کراچی واقعے پر سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی جانب سے دیے جانے والے بیان پر تحفظات کا اظہار کیا۔ بلاول بھٹو نے گزشتہ روز فوجی قیادت کے اقدام پر ویلکم کیا تھا۔
اس ضمن میں ذمہ دار ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری نے ن لیگ کی مرکزی نائب صدر مریم نواز سے ہونے والی ملاقات میں پارٹی کے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس بیان کی وجہ سے مخالفین کو تنقید کا موقع ملا۔
اس ضمن میں انتہائی ذمہ دار ذرائع کا دعویٰ ہے کہ ن لیگ کی جانب سے میاں نواز شریف کے مؤقف کی بھرپور حمایت کی گئی۔
گلگت میں پارٹی رہنماؤں کے درمیان ہونے والی ملاقات کی اندرونی کہانی بتاتے ہوئے ذرائع نے بتایا کہ بات چیت میں گلگت بلتستان میں ہونے والے انتخابات اور پی ڈی ایم کی حکومت مخالف حکمت عملی پر غور و خوص کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق بات چیت میں پی ڈی ایم کے جلسے پر بھی گفت و شنید کی گئی اور دیگر متعلقہ امورپر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
بلاول بھٹو کی جانب سے اس سے قبل بھی میاں نواز شریف کی تقریر پر تحفظات کا اظہار سامنے آیا تھا۔ انہوں نے برملا کہا تھا کہ میاں نواز شریف کی تقریر میں فوجی قیادت کا نام سن کر دھچکہ لگا۔