کمپنی کیخلاف ڈیوٹی اور ٹیکس چوری کا مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کردی گئیں۔فائل فوٹو
کمپنی کیخلاف ڈیوٹی اور ٹیکس چوری کا مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کردی گئیں۔فائل فوٹو

جعلسازکمپنی دوسری بندرگاہ پربھی جعلسازی کرتے پکڑی گئی

کراچی۔ رپورٹ: زیان خان ۔ایک بندرگاہ پر جعلسازی کا بھانڈاپھوٹنے پر دوسری بندرگاہ کو استعمال کرنے والی کمپنی سواکروڑ روپے کی ٹیکس چوری میں رنگے ہاتھوں پکڑی گئی۔

ماڈل کسٹم کلکٹریٹ اپریزمنٹ ویسٹ کے حکام نے ثبوت اور شواہد سامنے آنے پراحمد نوراسٹیل فرنس کمپنی کے خلاف 1کروڑ 20لاکھ روپے کی ڈیوٹی اور ٹیکس چوری کا مقدمہ درج کرکے مزید تحقیقات شروع کردی ہیں ۔

کسٹم حکام کے مطابق تحقیقات میں کمپنی کی جانب سے استعمال کئے جانے والا طریقہ واردات بھی سامنے آگیا ہے جس کے مطابق کمپنی پہلی کھیپ قوانین کے مطابق منگواکر اعتماد حاصل کرتی ہے تاہم دوسری ہی کھیپ میں جعلسازی کرکے ٹیکس چوری کرنے کی واردات ڈال دی جاتی ہے۔

امت کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق میسرز احمد نور اسٹیل فرنس کمپنی کی جانب سے ری میٹ ایبل آئرن اسٹیل اسکریپ کی بھاری کھیپ ظاہر کرکے کنسائنمنٹ منگوائی گئی جسے شاہ لاجسٹک پاکستان کمپنی کے ذریعے ماڈل کسٹم اپریزمنٹ ویسٹ سے کلیئر کروانے عمل شروع کیا گیا تاہم ماڈل کسٹم اپریزمنٹ ویسٹ کے اے آئی بی کے افسران میں شامل نجیب عابد اور مشتاق احمد نے جانچ پڑتال کرکے اس میں 1کروڑ 20لاکھ روپے سے زائد ٹیکس فراڈ کا سراغ لگالیا۔

دونوں افسران کی رپورٹ کے مطابق کمپنی نے ری میٹ ایبل آئرن اسٹیل اسکریپ کے بجائے 200ٹن سینکنڈری اسٹیل شیٹس منگوائی تھیں جن پر اسکریپ کے مقابلے میں کہیں زیادہ ڈیوٹی اور ٹیکس عائد ہوتے ہیں جس پر میسرز احمد نور اسٹیل فرنس کمپنی (M/s Ahmed Noor Steel Furnace)کے مالکان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا جبکہ اس کیس میں شاہ لاجسٹک پاکستان کمپنی (M/s Shah Logistics Pakistan)کے کردارکے حوالے سے بھی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

کسٹم ذرائع کے بقول احمد نور اسٹیل فرنس کی جانب سے پہلے کئی برسوں تک ماڈل کسٹم اپریزمنٹ پورٹ قاسم سے سامان منگواکر کلیئر کروایا جاتا رہا ہے جس کے ریکارڈ کے مطابق 284سامان کی کھیپیں منگوائی گئیں تاہم جب گزشتہ دنوں یہاں پر اسکریپ اور کپڑے کے آڑ میں ٹیکس چوری کے بڑے اسکینڈل سامنے آئے تو کلکٹر پورٹ قاسم اشہد جواد کی ہدایات پر کمپنیوں کے سامان کی جانچ پڑتال اور گرین چینل کی مانیٹرنگ سخت کردی گئی۔

جس پر مذکورہ کمپنی نے یہاں سے سامان منگوانے کے بجائے ماڈل کسٹم کلکٹریٹ اپریزمنٹ ویسٹ کو اپنا ہدف بنانے کی کوشش کرتے ہوئے یہاں سے ایک کھیپ منگوائی جس کو قانون کے مطابق کلیئر کروایا گیا تاکہ یہاں پر افسران کا اعتماد حاصل کیا جاسکے اورکمپنی کی ریپو ٹیشن بنائی جاسکے تاہم اگلی ہی کھیپ میں ماڈل کسٹم اپریزمنٹ ویسٹ کے افسران نجیب عابد نے اپنی ٹیم کے ساتھ مذکورہ جعلسازی کا سراغ لگاکراس کوشش کو ناکام بنادیا ۔