لقمان ایچ کو فرانسیسی علاقے ویلرلابیل کی عدالت نے سزا سنائی، ٹک ٹاک پر شدت پسندانہ وڈیوز پوسٹ کرنے کے الزام میں فرانس میں داخلے پر بھی تاحیات پابندی عائد
لقمان ایچ کو فرانسیسی علاقے ویلرلابیل کی عدالت نے سزا سنائی، ٹک ٹاک پر شدت پسندانہ وڈیوز پوسٹ کرنے کے الزام میں فرانس میں داخلے پر بھی تاحیات پابندی عائد

فرانس میں پاکستانی نژاد امام مسجد کو18 ماہ قید کی سزا

فرانس میں ویلرلابیل کے علاقے میں پاکستانی امام مسجد لقمان ایچ کو فرانسیسی عدالت نے18ماہ قید کی سزا سنائی ہے اور فرانس میں ان کے داخلے پرتاحیات پاپندی بھی عائد کی دی گئی ہے۔
ڈی ڈبلیو کی رپورٹ کے مطابق لقمان ایچ پر الزام تھا کہ انھوں ٹِک ٹَاک پر 9،10 اور 25 ستمبر کو سوشل نیٹ ورک پر تین ایسی ویڈیوز پوسٹ کی ہیں جن میں شدت پسندی کا عنصر نمایاں ہے۔ امام پر الزام ہے کہ بدنام زمانہ میگزین چارلی ہیبڈو کے پرانے دفتر کے باہر چاقو حملے کے بعد ایپ پر اپنے پیغامات جاری کیے تھے۔
جمعرات کو پنتواس کی عدالت نے ڈیڑھ سال قید اور فرانسیسی علاقوں میں داخلے پرپابندی کی سزا سنائی ہے۔ پنتواس پیرس کا مضافاتی علاقہ ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق لقمان ایچ کو سزا مکمل کرنے کے بعد ملک بدر کردیا جائے گا اور اس کے بعد وہ کھبی فرانس کی سرزمین پر قدم نہیں رکھ سکیں گے۔
عدالت کے صدر اسٹیفن بلٹ نے لقمان ایچ کو ایک مجرم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اب انہیں اپنے آبائی وطن پاکستان واپس جانا بھیجا جائے گا۔
امام مسجد نے اپنے پیغامات میں کہا تھا کہ ’وفادار مسلمان پیغمبر اسلام کے لیے خود کو قربان کرنے کے لیے تیار ہے‘۔ اگلے دن انہوں نے اپنے پیغام میں’غیر مسلموں اور کافروں پر حملہ کرنے‘ اور انہیں جہنم بھیجنے کی بات کی جبکہ تیسرے اور آخری بیان میں انھوں نے توہین رسول پر اس شخص کو