سندھ پولیس کا ایک اور مقابلہ جعلی ثابت ہوگیا جس پر سندھ ہائیکورٹ نے ایس ایس پی ویسٹ کو پولیس پارٹی کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کا حکم دے دیا۔
سندھ ہائیکورٹ میں جعلی پولیس مقابلے میں گرفتار ملزم جاوید عرف عیسیٰ کی جانب سے ماتحت عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل دائرکی گئی تھی جس پر عدالت نے فیصلہ سنایا۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں مقابلہ جعلی قرار دیا اور اس میں ملوث اے ایس آئی عمران، پولیس کانسٹیبلز عارف، سجاد، وقار اور فہد علی کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کا حکم دیا۔
پولیس کے مطابق بھاری ہتھیاروں سے فائرنگ کی گئی مگر جائے وقوعہ سے تین خول برآمد ہوئے، پولیس نے ملزمان سے جو اسلحہ برآمد کیا اور جو خول برآمد ہوئے وہ بھی میچ نہیں کرتے جب کہ ایم ایل او کے مطابق مقتولین کو 2 فٹ کے فاصلے سے بھاری ہتھیار سے گولی سر میں ماری گئی، ملزمان کے خلاف ڈکیتی کے شواہد بھی نہیں ملے۔
ملزم کے وکیل فواد علی کچھی ایڈووکیٹ نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ ملزمان کے خلاف 2019 میں سرجانی تھانے میں پولیس مقابلے اور غیر قانونی اسلحہ کا مقدمہ درج کیا گیا تھا، پولیس نے سرجانی تھانے کی حدود میں پولیس مقابلے میں 2 ملزمان کی ہلاکت کا دعویٰ کیا تھا جب کہ ایک ملزم فرار اور ایک جاوید عرف عیسیٰ کو گرفتار کیا تھا، ماتحت عدالت نے پولیس مقابلے میں جاوید عیسیٰ کو سزا سنائی تھی۔
سندھ ہائیکورٹ نے ملزم جاوید عرف عیسیٰ کو دی گئی سزا بھی کالعدم قرار دے دی۔عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ ملزمان نے دو شہریوں غلام شبیر اور غلام رسول کو بے دردی سے قتل کیا گیا۔