امریکی خفیہ ادارے (سی آئی اے)کے سابق سربراہ جان بریینن نے دعویٰ کیا ہےکہ القاعدہ کے رہنما اسامہ بن لادن کے قتل میں اسرائیل سے ملنے والی معلومات بھی استعمال کی گئیں۔
اسرائیلی اخبار کو دیےگئے ایک انٹرویو میں جان برینن کاکہنا تھاکہ اسامہ بن لادن کا قتل امریکی آپریشن تھا تاہم اس آپریشن میں اسرائیل کی انٹیلی جنس معلومات بھی شامل تھیں۔
خیال رہےکہ اسامہ بن لادن 2011 کو یکم اور دو مئی کی درمیانی شب پاکستان کے شہر ایبٹ آباد میں امریکی افواج کے خفیہ آپریشن کے دوران مارے گئے تھے۔
اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو کے حوالے سے جان برینن کاکہنا تھاکہ انہوں نے اسرائیلی سیاست کو ایک الگ رخ دیا، نیتن یاہو ذاتی طور پر بااصول یا بااخلاق شخص نہیں لیکن بہت چالاک اور موقع پرست سیاستدان ہیں۔
جان برینن کاکہنا تھاکہ اسرائیلی وزیراعظم کو اگر فلسطین کے دو ریاستی حل میں اپنا مفاد نظر آتا تو وہ اس پر اب تک عمل پیرا بھی ہو چکے ہوتے۔
ان کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو نے اسرائیلی آبادکاری کا منصوبہ بھی اسرائیل کے دائیں بازو گروپ کی حمایت حاصل کرنے کے لیے بنایا اور اس منصوبے کو امارات اور بحرین سے تعلقات قائم کرنے کے لیے بھی استعمال کیا۔