بیساکھی ہٹے گی تو پارلیمان میں ہمارے نمبر پورے ہوجائیں گے۔فائل فوٹو
بیساکھی ہٹے گی تو پارلیمان میں ہمارے نمبر پورے ہوجائیں گے۔فائل فوٹو

شیخ رشید سے ریلوے نہیں چلی تو وزارت داخلہ دیدی گئی۔شاہد خاقان عباسی

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ جس سے ریلوے نہیں چلی اس کو وزارت داخلہ دے دی گئی، جس سے وزارت داخلہ نہیں چلی اسے نارکوٹکس کی وزارت دے دی، اس کابینہ کا خاصہ ہے ہر وزیر اپنے کام کے علاوہ سب جانتا ہے، ڈنڈا چلانے میں ہم بھی تھوڑی مہارت رکھتے ہیں۔

جمعہ کو پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا پی ڈی ایم کا لاہور جلسہ ضرور ہوگا، سیکڑوں مقدمات درج کریں، کوئی فرق نہیں پڑتا، یہ ملک آپ کی نالائقی اور کرپشن برداشت نہیں کرسکتا ، حکومت کو ہر ماہ ایل این جی کے 12 شپ کا بندوبست کرنا چاہیے، کہا جا رہا تھا ایل این جی کے بغیر ملک نہیں چل سکتا، تاخیر سے 9 شپ خریدنے پر پاکستان کو 15 ارب کا نقصان ہوا، جنوری میں 3 شپ نہ آنے سے پاکستان میں گیس کی کمی ہوگی، پاکستان کو سیکڑوں ارب کا نقصان ہوچکا، مزید بھی ہوگا۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ مسلم لیگ نون کی حکومت نے ایک سال کے عرصے میں ایل این جی ٹرمینل کا کام مکمل کیا اور ملک میں 20مہینے کے اندر اضافی گیس آنا شروع ہوئی، لیکن آج ڈھائی سال گزر جانے کے باوجود چار وزراءکے لگے ہونے کے باوجود سینکڑوں ارب روپے کا نقصان پاکستان کا کر چکے ہیں، اب اس کو نا اہلی، نالائقی، یا نا تجربہ کاری تک محدود نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم دور میں جو ٹرمینل لگائی گئی اس میں 12کارگوسسٹم آ سکتے تھے، جس میں سے 8ہم خرید کر گئے تھے، 3کے کنٹریکٹ تھے، ایک قطر گیس کے ساتھ تھےجن 5 شپس آئے تھے، دو شپس ایک معاہدہ تھا اور ایک شپس اٹلی یک کمپنی کے ساتھ کنٹریکٹ تھے جبکہ چار مزید شپس کنٹریکٹس کے ذریعے لئے جانے کے لئے تیار تھے جبکہ پاکستان کی آج کی ضرورت 12ملین کیوبک سے زیادہ ہے اور حکومت کو ہر مہینے 12 شپس کا بندوبست کرنا چاہیے لیکن حکومت دسمبر میں ٹینڈر کیا اور صرف 6 شپس خریدے، جنوری میں 6 کا ٹینڈر کیا جن میں سے 3کا کوئی جواب تک نہیں ہے اور ان کی قیمت 16.5ہے۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ موجودہ حکومت کی نا اہلی کی وجہ سے 15 ارب کا نقصان ہو چکا ہے اور یہ حکومت کو کچھ سمجھ نہیں آتی ہے یا سمجھنا ہی نہیں چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس کمپنی کو ڈھائی سال تک چورکہا گیا آج ان سے 3شپس لی جا رہی ہیں جبکہ یہ کمپنی دنیا کی سب سے بڑی ایل این جی کی کمپنی ہے جبکہ آج یہ شپس مسلم لیگ نون کے کنٹریکٹ سے 30فیصد زیادہ پر خریدے جا رہے ہیں۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اس لئے کہتا ہوں کہ ہمیں بات کرنے سے پہلے سوچنا چاہیے، ایسے ملک جس نے سب سے سستا لانگ ٹرم ایل این جی دینے کا معاہدہ کیا، ہم نے اسے کٹہرے پر کھڑا کر دیا، وزیروں اور وزیراعظم نے چور کہا اور آج انہی سے زیادہ مہنگے داموں پر ایل این جی لینے پر مجبور ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میری گزارش یہ ہے کہ اس ملک پر رحم کریں اور کوئی پلاننگ کرلیا کریں، ماضی کی حکومتوں کو دیکھ لیا کریں کہ وہ کیا کرتی تھیں اوراگر بات سمجھ نہیں آتی ہے تو میں تعلیم بالغاں کا کورس کرادوں گا، صرف ایک گھنٹہ لگے گا، جس میں ایک منٹ زیادہ نہیں ہو گا، بات صرف اتنی ہے کہ ملک کو ہر مہینے 12ایل این جی ٹرمینل چاہیے ہیں اور اس کی خریداری جتنی جلدی ہو بہتر ہو گا اور قیمت کم آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ وزارت پٹرولیم سے پہلے بھی سوال کیا تھا کہ صرف اتنا بتا دیں کہ سالانہ ایل این جی ٹرمینل کا خرچہ کتنا ہے۔