امریکی مصنفہ افسانوی کہانیاں لکھنے میں ایک خاص مقام رکھتی تھیں
امریکی مصنفہ افسانوی کہانیاں لکھنے میں ایک خاص مقام رکھتی تھیں

کپڑا بنانے والی کمپنی کی مردہ خاتون کو برانڈ ایمبیسیڈر بننے کی پیشکش

کپڑا بنانے والی ایک کمپنی نے اپنا برانڈ ایمبیسیڈر بننے کے لیے ایک مردہ خاتون کو خط لکھ ڈالا، جس کا سوشل میڈیا پر مذاق بن گیا۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ارسلا کے لی گوئین نامی خاتون مصنفہ دو سال قبل ہی وفات پا چکی ہیں۔
امریکی مصنفہ افسانوی کہانیاں لکھنے میں ایک خاص مقام رکھتی تھیں۔
ان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس ان کی موت کے بعد بھی فعال ہیں اور انھیں ان کا لٹریسی اسٹیٹ چلا رہا ہے۔
ایک نامعلوم بین الاقوامی برانڈ کی پبلک ریلیشن آفیسر نے ارسلا کو ایک خط لکھا جس میں ان سے برانڈ ایمبیسیڈر بننے کی درخواست کردی۔
اس کے ساتھ ساتھ اس نے یہ بھی لکھا کہ ہم اپنی نئی کلیکشن آنے کی خوشی میں آپ کو چند ملبوسات بھی دیں گے، تاکہ آپ انھیں پہن کر اپنی تصویر بنائیں اور ہمارے برانڈ کی تشہیر کریں۔
اس خط کی کاپی کو ارسلا کے فعال سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر شیئر کیا گیا اور اس پبلک ریلیشنز آفیسر کو مخاطب کرکے کہا گیا کہ ’مجھے نہیں لگتا کہ جس طرح آپ سوچ رہی ہیں یہ اب کام کرے گا‘۔
اس پیغام کے بعد سوشل میڈیا پر صارفین نے اس برانڈ کا مذاق بنانا شروع کردیا۔