کراچی: پاکستان ریلوے نے مستقبل میں الیکٹرک وہیکل میں اضافے کے پیش نظر ملک بھر میں اپنی زمینوں پر الیکٹرک کار چارجنگ اسٹیشنز بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
پاکستان میں الیکٹرک وہیکل پالیسی کے اجراء کے بعد ملک میں اس شعبے کے فروغ کے امکانات پیدا ہوگئے۔ آئندہ برسوں میں پاکستان میں بھی الیکٹرک وہیکل کے شعبے میں بڑی سرمایہ کاری کے امکانات ہیں۔
الیکٹرک گاڑیوں کے لیے سب سے بڑا مسئلہ ہر چند سو کلومیٹر کے سفر کے بعد چارجنگ کا ہوگا جس کے لیے الیکٹرک چارجنگ اسٹیشنز بنانا ہوں گے۔ وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور پی ایس او کے بعد اب وزارت ریلوے کی بھی الیکٹرک وہیکل مارکیٹ میں انٹری ہوگئی۔
ملک میں الیکٹرک گاڑیوں کی بڑھتی ہوئی کھپت اور کامیابی کے امکانات کے بعد پاکستان ریلوے نے ملک بھر میں اپنی املاک کو الیکٹرک وہیکل چارجنگ پوائنٹس کے طور پر استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جس کے لیے تجویز ہے کہ ملک بھر میں پاکستان ریلوے کے وسیع نیٹ ورک اور ریلوے اسٹیشنز کو استعمال کیا جائے۔
پاکستان ریلوے نے اس ضمن میں ایک منصوبہ تیار کیا ہے جس کے تحت ریلوے اسٹیشنز کے اطراف خالی جگہیں نجی شعبے کو الیکٹرک وہیکل چارجنگ اسٹیشن بنانے کے لیے دی جائیں جہاں 3 سے 10 گاڑیوں کو چارجنگ اسٹیشن بنانے کے لیے جگہ مہیا ہوگی۔ پاکستان ریلوے کو ان الیکٹرک چارجنگ اسٹیشنز کے ذریعے معقول آمدنی حاصل ہوگی۔
ملک بھر میں پاکستان ریلوے کے سیکڑوں چھوٹے بڑے ریلوے اسٹیشن اور دیگر املاک ہیں جنہیں الیکٹرک وہیکلز اسٹیشنز کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ وزارت ریلوے نے اس ضمن میں الیکٹرک وہیکل اسٹیشن بنانے کی خواہش مند نجی کمپنیز سے درخواستیں طلب کی ہیں جنہیں باضابطہ طور پر رجسٹرڈ کیا جائے گا۔
اس ضمن میں الیکٹرک چارجنگ پوائنٹس بنانے کے لیے تجاویز بھی مانگی گئی ہیں۔ کراچی کینٹ اسٹیشن، سٹی ریلوے اسٹیشن سمیت سندھ بھر میں سو سے زائد مقامات کی نشاندہی کی گئی ہے جہاں الیکٹرک چارجنگ پوائنٹس بنائے جاسکتے ہیں۔
ریلوے حکام کے مطابق الیکٹرک گاڑیوں کے لیے مجوزہ چارجنگ پوائنٹس کی مختص جگہوں کے کرایوں کا تعین خواہش مند کمپنیز کی تجاویز اور مارکیٹ ویلیو کے بعد کیا جائے گا۔