مریم نوازشریف نے کہاہے کہ اگر مفتی کفایت اللہ کے خلاف فوج کے خلاف بولنے پر مقدمہ بنا تو پھر ہم عمران خان کی 10 سے 12 سال پرانی ویڈیوز بھی عدالت لے کر جائیں گے اور فوج کے خلاف بولنے پر مقدمہ بنانے کا مطالبہ کریں گے ، فوج کے خلاف ہم نہیں بولتے ، فوج ہمارا ادارہ ہے۔
مسلم لیگ ن آزاد کشمیر کے یوم تاسیس کے موقع پر عوامی اجتما ع سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز کا کہناتھا کہ میں بہت عاجزی سے کہتی ہوں میں بہت دلیر انسان کی بیٹی ہوں ، جس کا نام نوازشریف ہے ، نہ صرف میں ایک دلیر آدمی کی بیٹی ہوں بلکہ آپ ایک دلیرآدمی کے چاہنے والے ہیں ، راجہ فاروق احمد دلیر آدمی ہیں ، میں نوازشریف سے بھی دلیری سیکھتی ہوں اور فاروق حیدر سے بھی سیکھتی ہوں ، راجہ فاروق حیدر نوازشریف کے نظریے سے پیچھے نہیں ہٹے ، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کی حکومت نے سلیکٹڈ کے آگے سر نہیں جھکایا ۔
مریم نوازشریف کا کہناتھا کہ میں کشمیریوں کیلیے نوازشریف کا پیغام لے کرآئی ہوں ، میں مقبوضہ کشمیر والوں کو بھی پیغام دیتی ہوں کہ جب آپ پر ظلم ہوتاہے تو نوازشریف اور مریم نواز کا دل لہو لہان ہوتا ہے ، جب آپ کے بیٹوں کی شہادت ہوتی ہے تو زخم ہماری روح پر لگتے ہیں ، جب عمران خان کی نا اہلی کی وجہ سے مودی کی جھولی میں کشمیر جا کر گرتا ہے اور جب پاکستان اس نالائق اعظم کی وجہ سے کشمیر کا مقدمہ ہار جاتاہے تو زخم پورے پاکستان کے دل پر لگتا ہے ۔
ان کا کہناتھا کہ نعرے سے یاد آیا کہ نوازشریف کو یہ مودی کا یار کہتا تھا لیکن مودی کی جھولی میں کشمیر کا مقدمہ کون ہارکرآیا؟ لوگوں نے نعرے کا جواب دیتے ہوئے عمران خان کا نام لیا ۔ جب کمزور وزیراعظم آتاہے تو بھارت جیسا دشمن پاکستان پر وارکرتاہے ، اس نے پاکستان کی شہ رگ پر وارکیا اور کامیاب ہوا، ووٹوں سے آنے والے وزیراعظم نوازشریف کی حکومت ہوتی ہے تو مودی جیسا خود چل کر پاکستان آتا ہے ، یہ فرق ہے عوامی اور جعلی وزیراعظم کے درمیان، اسی لیے کہتے ہیں کہ ووٹ کو عزت دینا ضروری ہے ۔
مریم نواز نے کہا کہ جب نالائق عمران خان کشمیر کا مقدمہ ہار آیا تو میں کشمیر آنا چاہتی تھی لیکن نہیں آ سکی ، راجہ فاروق حیدر نے کرسی پر میری تصویر رکھی تھی ، میں نوازشریف کو ملنے کوٹ لکھپت جیل گئی تھی ، دو دن بعد میں نے کشمیر آنا تھا لیکن عمران خان اتنا زیادہ ڈر گیا تھاکہ اس نے مجھے دو دن پہلے میرے باپ کے سامنے سے گرفتارکرلیا ۔وزیراعظم سلیکٹڈ تو تھا ہی اب ریجیکٹڈ بھی ہو گیاہے ۔نوازشریف نے پاکستان کو ایٹمی طاقت بنایا ،پاکستان کے چپے چپے پر نوازشریف کی خدمت کا نشان ہے ، نوازشریف پر کوئی الزام ثابت نہیں ہوا، حکومت کرنا عوامی نمائندوں کا کام ہے ۔
مریم نوازشریف نے کہا کہ عمران خان کہتا ہے کہ فوج کے خلاف کسی کو بولنے نہیں دوں گا، مقدمات بناﺅں گا، فوج کے خلاف ہم نہیں بولتے ، فوج ہمارا ادارہ ہے ، فوج کے خلاف بولنے پر اگر مقدمہ بنانا ہے تو عمران خان کی دس سے بارہ سال پرانی ویڈیوز کو ہم عدالت لے کر جائیں گے ،جے یو آئی ایف کے مفتی کفایت اللہ کے خلاف فوج کے خلاف بولنے کا مقدمہ بن رہاہے ، اگر ان کے خلاف مقدمہ بنے گا تو 22 کروڑعوام یہ مطالبہ کریں گے کہ عمران خان کے بیانات سے سوشل میڈیا بھرا پڑا ہے ، ان ویڈیوز کی بنیاد پرعمران خان پر بھی فوج کے خلاف بولنے کا مقدمہ بنایا جائے ، تم کس منہ سے کہتے ہو کہ ہم فوج کے خلاف بات کرتے ہیں ، تم کس منہ سے کہتے ہوکہ نوازشریف فوج کے خلاف بات کرتاہے۔
انہوں نے کہا کہ نوازشریف کے دور حکومت میں ملک خوشحال تھا ،دہشتگردی کے خلاف دو جنگیں لڑی ہیں ، جس کا تحفہ مشرف پاکستان کو دے کر گیا تھا ، ضرب عضب اور ردلفساد شروع ہوا تو نوازشریف نے تجوریوں کے منہ کھول دیے تھے ۔ اس نے کہا تھا کہ ملک سے دہشتگردی کا خاتمہ ہو گا ، پیسوں کی فکر نہ کرنا ، ملک چل رہا تھا ، معیشت چل رہی تھی ، سیاچین اور سرحدوں پر کھڑے فوجی کو بھی تسلی تھی کہ اگر میں وطن کے دفاع کیلیے قربانی دے رہاہوں تو میرے بچوں کی فیسوں کیلئے پیسے موجود ہیں ، میرے گھر کا چولہا چل رہاہے ، آج سرحدوں پر کھڑے فوجیوں کو یہی فکر کھائے جارہی ہوگی کہ ان کے گھر میں چولہا نہیں چل رہا ۔