حکومت نے تعمیراتی شعبے کے فکسڈ ٹیکس رجیم میں 31 دسمبر2021 تک توسیع کا اعلان کر دیا،وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ ذرائع آمدن بتانے کیلیے بھی 6 ماہ کی چھوٹ دیدی گئی ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے تعمیراتی شعبے سے متعلق اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ رواں سال ہم تعمیرات کے شعبے میں بہتری لائے، تعمیرات شعبے میں مراعات سے 186ارب کے منصوبے رجسٹرڈ ہیں ،پنجاب میں 163 ارب روپے کے منصوبے شروع ہو چکے ہیں ،پنجاب میں روزگار کے ڈھائی لاکھ مواقع پیداہونگے ۔
وزیراعظم نے کہاکہ 378 ارب روپے بینکوں نے تعمیراتی شعبوں کیلیے رکھے گئے ہیں، فیصلہ کیاتھا کم لاگت گھروں کیلیے 30 ارب روپے سبسڈی دی جائےگی ،کم لاگت گھروں کیلیے بنک ہر ممکن تعاون فراہم کرے گا،کم لاگت والے ایک لاکھ گھروں پر3 لاکھ روپے فی کس سبسڈی ہوگی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ فیصلہ کیا ہے تمام بڑے شہروں میں کے نئے ماسٹر پلائنز بنائیں گے،لینڈریکارڈ کو کمپیوٹرائزڈ کرنے کی کوشش کررہے ہیں ،کراچی ،لاہور اوراسلام آبادکااگست تک لینڈریکارڈ ڈیجیٹلائزڈ ہوجائیگا،ماسٹرپلان سے سیوریج اورپانی کی فراہمی میں رکاوٹیں دور کی جائینگی ۔
وزیراعظم نے کہاکہ ذرائع آمدن بتانے کیلیے بھی 6 ماہ کی چھوٹ دیدی گئی ہے،کنسٹرکشن انڈسٹری سے 30 جون 2021 تک ذرائع آمدن سے متعلق سوال نہیں ہوگا،اسی طرح خریدار سے بھی مارچ 2023تک ذرائع آمدن کے حوالے سے کوئی سوال نہیں کیا جائے گا۔
وزیراعظم نے کہاکہ کورونا کی وجہ سے بھارت سمیت دنیا میں حالات خراب ہیں،تعمیراتی شعبہ جلد کھولنے سے معیشت پر منفی اثرات کم آئے،کورونا کی وجہ سے دنیا بھر میں سروس انڈسٹری کو بہت نقصان ہوا،کورونا میں دنیا کے دیگر ممالک کی نسبت پاکستانی معیشت بہتر رہی ۔
وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ 60 کی دہائی کے بعد پہلی حکومت ہے جس نے انڈسٹری اٹھانے کافیصلہ کیا،پاکستان میں اسمارٹ لاک ڈاﺅن کی حکمت عملی انتہائی کامیاب رہی ۔