منی لانڈرنگ کیس میں مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے ایک بار پھر میڈیکل بورڈ بنانے کی استدعا کر دی۔
شہباز شریف، حمزہ شہباز و دیگر کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے کی۔
شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو عدالت میں پیش کیا گیا لیکن شہباز شریف کے وکیل اسلام آباد میں مصروفیت کے باعث پیش نہ ہوئے۔
دوران سماعت شہباز شریف نے کہا کہ یکم دسمبر کا اخبار دیکھیں، چینیوٹ مائنز میں کرپشن ہوئی، میرے دور میں مائنز سے کروڑوں کا خزانہ نکلا، وہ خزانہ عوام کا ہے، وہ سپریم کورٹ گئے، قانون کے مطابق وہاں کام شروع کیا لیکن وہاں کرپشن ہوئی، اس کا ذمے دار کون ہے؟
صدر مسلم لیگ نے کہا کہ جج صاحب آپ اپنے اختیارات استعمال کریں جس پر فاضل جج نے کہا کہ آپ کو بکتر بند گاڑی سے بلٹ پروف گاڑی میرے حکم پر ہی دی گئی، جب پاور استعمال کرنے کا وقت آئے گا ،استعمال کریں گے۔
شہباز شریف نے ایک بار پھر میڈیکل بورڈ بنانے کی استدعا کی جس پر فاضل جج نے کہا کہ آپ تحریری درخواست دیں، میں اس پر قانون کے مطابق حکم دوں گا۔
منی لانڈرنگ ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج جواد الحسن کریں گے۔ احتساب عدالت 4گواہوں کے بیانات قلمبند کرچکی ہے ۔
واضح رہے کہ عدالت میں ڈی جی نیب لاہور نے شہباز شریف ان کی اہلیہ تہمینہ درانی بیٹے، بیٹی اور داماد کی جائیداد قرق کی رپورٹ جمع کروائی تھی۔