ایم ڈبلیو ایم نے وزیراعظم کے کوئٹہ نہ آنے پراسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کا اعلان کردیا۔ مجلس وحدت المسلمین کے مرکزی رہنما آغا رضا کا کہنا ہے کہ عمران خان کی آمد تک دھرنا جاری رکھیں گے۔ اگرعمران خان دھرنے میں نہ آئے تو شہدا کے جنازوں کے ساتھ اسلام آباد مارچ کرینگے۔
’’امت‘‘ کے مطابق ایم ڈبلیو ایم کے رہنما نے کہا کہ کچھ ٹی وی چینل پرچل رہا ہے کہ معامالات طے پا گئے ہیں اورتھوڑی دیر میں دھرنا ختم کیا جا رہا ہے یہ سب افواہیں پی ٹی آئی کی جانب سے پھیلائی جا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی آمد اور مطالبات کی منظوری تک تک دھرنا جاری رکھیں گے،ہمارے دھرنے جاری ہیں،افواہیں پھیلانے والے ناکام و نا مراد ہوں گے۔
فیصل ایدھی بھی دھرنے میں پہنچ گئے
ایدھی فاونڈیشن کے سربراہ فیصل ایدھی بھی مچھ سانحہ کے لواحقین کے پاس دھرنے کے مقام پر پہنچ گئے ہیں۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں فیصل ایدگی کا کہنا تھا کہ مچھ میں کان کنوں کے بے دردی سے قتل پر افسوس ہے۔ اگر لواحقین وزیراعظم کا مطالبہ کر رہے ہیں تو انہیں آنا چاہیے۔ اگر ہمارے ساتھ بھی اس قسم کا ظلم ہوا ہوتا تو آج ہم بھی انہی کی طرح دھرنے پر ہوتے۔ ہزارہ برادری کے مطالبات جائز ہیں، تو انہیں تسلیم کرلینا چاہیے۔
وزیراعظم عمران خان نے کوئٹہ جانے کا اصولی فیصلہ کرلیا
دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے کوئٹہ جانے کا اصولی فیصلہ کرلیا ہے، تاہم سیکیورٹی خدشات کے باعٹ تاریخ اوروقت کا اعلان نہیں کیا گیا۔
جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی جنرل سیکریٹری مولانا غفور حیدری کی سربراہی میں بھی وفد دھرنے میں پہنچ گیا اور وہاں موجود علما اورشرکا سے بات چیت کی۔ پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز بھی مختصر وفد کے ہمراہ کوئٹہ پہنچ گئیں ہیں، جب کہ وفد میں شامل ن لیگی رہنما احسن اقبال دھرنے شرکا سے اظہار یکجتی کیلیے دھرنے میں پہنچے۔
افغان حکومت کی 3 میتوں کو افغانستان لانے کی درخواست
افغان حکام کا کہنا ہے کہ افغان حکومت نے 3 میتوں کو افغانستان لانے کی درخواست کی ہے۔ لواحقین کی جانب سے میتیں افغانستان لانے کی درخواست کی گئی تھی۔ افغان حکومت کی جانب سے میتوں کی منتقلی کیلیے پاکستان سے باضابطہ درخواست کردی گئی ہے، جس کے بعد بلوچستان حکومت نے صورت حال کا جائزہ لینا شروع کردیا۔ ترجمان بلوچستان حکومت کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت اپنی مینڈیٹ کے تحت کردار ادا کرے ۔