مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق کےلیے قومی احتساب بیورو سے اچھی خبر یہ سامنے آئی ہے کہ نیب نے ان کیخلاف لوکو موٹو مہنگے داموں خریدنے کی انکوائری بند کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
تفتیشی ٹیم نے انکوائری بند کرنے کی سفارش کردی اورڈی جی نیب لاہورنے ٹیم کی رپورٹ چیرمین نیب کو بھجوا دی جو انکوائری بند کرنے کی حتمی منظوری دیں گے۔
نیب ذرائع کے مطابق خواجہ سعد سمیت دیگر ملزمان پر4 ہزار سے 4500 ہارس پاورکے انجن مہنگے داموں خریدنے کے الزامات تھے۔
سعد رفیق کے خلاف شکایت گزارکا موقف تھا کہ پاکستان ریلوے کو 20 سے زیادہ لوکو موٹیو کی ضرورت نہیں تھی، خواجہ سعد رفیق نے ضرورت سے زائد لوکو موٹو خریدنے کی منظوری دی، جس کا مقصد کک بیکس حاصل کرنا تھا۔
انکوائری میں یہ بات سامنے آئی کہ جس کمپنی کو کنٹریکٹ دیا گیا وہ میرٹ پر تمام قوانین کو مکمل کرنے کے بعد دیا گیا۔
آج احتساب عدالت میں خواجہ سعد سے انکوائری بند کرنے سے متعلق سوال کیا گیا تو انہوں نے لاعلمی کا اظہارکرتے ہوئے جواب دیا کہ مجھے الزام کا پتہ ہے نہ انکوائری کا اور نہ ہی فائنڈنگ کا، مجھے لوکوموٹو کیس سے متعلق کچھ علم نہیں۔