اسلام آباد: پاکستان سے بھارت جانے والے ہندو خاندان کے 11 افراد کی پُراسرار موت پر مودی سرکار روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کر رہی ہے جس پر ایک بار بھر انڈین ہائی کمشنر کے باہر لواحقین اور ہندو برادری نے شدید احتجاج کیا۔
ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں انڈین ہائی کمشنر کے باہر بھارت میں پُراسرار حالت میں ہلاک ہونے والے 11 ہندوؤں کے لواحقین اور ہندو برادری نے شدید احتجاجی مظاہرہ کیا اور عالمی اداروں سے مودی سرکار کی ہٹ دھرمی کا نوٹس لینے کا مطالبہ بھی کیا۔
اس موقع پر پاکستان ہندو کونسل کے سربراہ رمیش کمار نے مظاہرین سے خطاب میں کہا کہ بھارت مقتولین کی ارتھیاں لواحقین کے حوالے کرے اور پُراسرار قتل کی شفاف تحقیقات کرکے رپورٹ منظر عام پر لائے۔
رمیش کمار نے کہا کہ پاکستان ہندو سمیت تمام اقلیتوں کے حقوق کی پاسداری کر رہا ہے اور یہی وجہ ہے کہ پاکستانی سپریم کورٹ نے ہندو مندر کی تعمیر کا حکم دیا ہے۔
مظاہرین سے اظہار یکجہتی کیلئے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی بھی پہنچ گئے اور اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ سمیت تمام عالمی فورمز پر ہندوستان کی داخلی، خارجی اور مقبوضہ کشمیر میں دہشت گردی کا معاملہ اٹھائے گا۔ لواحقین کے ساتھ کھڑے ہیں اور انصاف دلائے بغیر چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس اگست میں پاکستان سے بھارت جا کر بسنے والے ہندو خاندان کے 11 افراد کی لاشیں ان کی جھونپڑیوں سے برآمد ہوئی تھیں۔