حکومت نے بجلی تقسیم کارکمپنیوں سے جان چھڑانے کیلیے چارکمپنیاں صوبوں کے حوالے کرنے کا منصوبہ بنالیا۔
حیسکو اور سیپکو سندھ حکومت ، پیسکو اور ٹیسکو خیبر پختونخوا حکومت کو دینے کا منصوبہ ہے جبکہ پاور ڈویژن کا معاملہ مشترکہ مفادات کونسل میں لے کر جانے پرغورکیا جا رہا ہے۔
حکومتی ذرائع کے مطابق بجلی چوری، ترسیل اور تقسیم کے نقصانات بڑا مسئلہ ہے، بلوں کی عدم ادائیگی بھی ایک بڑا مسئلہ ہے، پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی کے سالانہ نقصانات 38.69 فیصد پر پہنچ گئے، سکھرالیکٹرک سپلائی کمپنی کے سالانہ نقصانات 36.27 فیصد پر پہنچ چکے، حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی کے نقصانات 28.82 فیصد پر پہنچ گئے، ٹرائبل الیکٹرک سپلائی کمپنی کے نقصانات 16.19 فیصد ہیں۔