مولانا فضل الرحمان نے کہا ہےکہ پی ڈی ایم حکومت یا اسٹبلشمنٹ کسی کے ساتھ مذاکرات نہیں کررہی، وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد کا آپشن موجود ہے لیکن اس پر عمل ہوتا نظر نہیں آرہا۔
سربراہ پی ڈی ایم نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی کو کہا ہے کہ وہ عدم اعتماد پر دیگر جماعتوں کو اعتماد میں لے، نوازشریف اور آصف زرداری کا طریقہ کار مختلف ہوسکتا ہے لیکن مقصد ایک ہے۔
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ انہیں راولپنڈی کی طرف مارچ کرنے کا شوق نہیں لیکن غیرجانبداری دکھائی نہیں دے رہی، سینیٹ الیکشن مشترکہ طور پر لڑنے کی تجویز پربات چیت جاری ہے ۔
انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم حکومت یا اسٹیبلشمنٹ کسی کے ساتھ مذاکرات نہیں کررہی، اگر کوئی بات چیت کرناچاہتا ہے تو ہمارے مطالبات پورے کرے، عدم اعتماد کا آپشن موجود ضرور ہے لیکن فی الحال اس پر عمل ہوتا نظر نہیں آ رہا، پیپلز پارٹی سے کہاہے کہ وہ اس معاملے پردیگرجماعتوں کواعتماد میں لے۔
مولانا فضل الرحمان نے نے میڈیاکے نمائندؤں کےساتھ بات چیت میں مزید کہا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ میں سینٹ الیکشن مشترکہ طور پر لڑنے کی تجویز پر بات چیت جاری ہے، طریقہ کار پرفیصلہ سربراہ اجلاس میں ہوگا۔ پی ڈی ایم میں سب جماعتیں اپنا اپنا مؤقف رکھتی ہیں لیکن فیصلے مشترکہ اور متفقہ ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف اور آصف زرداری حکومت کی رخصتی پر مکمل اتفاق رکھتے ہیں۔ ان کاطریقہ کار مختلف ہو سکتا ہے لیکن مقصد ایک ہے۔
ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمان نے کہا انہیں راولپنڈی کی طرف مارچ کرنے کا شوق نہیں لیکن غیرجانبداری دکھائی نہیں دے رہی، کیا عوام نہیں جانتے کہ گلگت بلتستان کے الیکشن میں کیا ہوا؟؟ اور اب آزاد کشمیر کے انتخابات کے لیے کون کیا منصوبہ بندی کررہاہے؟