اسلام آباد: ترکمانستان نے پاکستان کو تین ہزار میگاواٹ سستی بجلی فراہم کرنے کی پیشکش کی ہے۔
پاکستان میں تعینات ترکمانستان کے سفیر اتد جان مولاموف نے گذشتہ روز یہاں اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں تاجر برادری کو ترکمانستان اور پاکستان کے مابین باہمی تعاون کے ممکنہ شعبوں کے بارے میں ایک پریزنٹیشن دیتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ 1840 کلومیٹر تاپی (ترکمانستان، افغانستان پاکستان اور انڈیا) گیس پائپ لائن، 1635 کلومیٹر طویل آپٹک فائبر لائن اور پاور ٹرانسمیشن لائن ایسے بڑے منصوبے ہیں جن سے ترکمانستان اور پاکستان کے درمیان مضبوط باہمی تعاون قائم ہو گا۔ ان بڑے منصوبوں کی تکمیل سے پاکستان کی معیشت کیلئے متعدد فوائد پیدا ہوں گے اور اس کی ترقی کی رفتار تیز ہو گی۔ ترکمانستان اس سال افغانستان کے صوبہ ہرات تک تاپی گیس پائپ لائن کی تعمیر شروع کرے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ترکمانستان پاکستان کو ایل پی جی بھی فراہم کرسکتا ہے۔ ۔لینڈ لاک ملک ہونے کی وجہ سے ترکمانستان کیلئے گوادر بندرگاہ اور کراچی بندرگاہ بہت اہمیت کی حامل ہیں۔ پاکستان کے ساتھ تعاون بڑھا کر وہ ان بندرگاہوں کے ذریعے دیگر ممالک کے ساتھ اپنی تجارت اور برآمدات کو فروغ دے سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان پاکستان کو ترکمانستان کے لئے سب سے مختصر راستہ فراہم کرتا ہے لہذا افغانستان میں امن کے قیام سے دونوں ممالک باہمی تجارت میں نمایاں بہتری لا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان خطے میں معاشی سرگرمیوں کا ایک مرکز بننے جا رہا ہے لہذا ترکمانستان اس کے ساتھ اپنے تجارتی تعلقات کو مستحکم کرنے کا خواہاں ہے۔ پاکستان، افغانستان اور ترکمانستان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے پر دستخط کرنے پر غور کریں جس سے ان کے مابین تجارت کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔
اس موقعے پر اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر سردار یاسر الیاس خان نے کہا کہ پاکستان اور ترکمانستان تجارتی رکاوٹوں کو دور کرنے اور باہمی تجارت میں اضافہ کرنے کے لئے آزاد تجارتی معاہدہ کرنے پر غور کریں۔