وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے بتایا کہ پاکستان میں تکنیکی اعتبارسے ویکسین 10 کروڑافراد کو لگ سکتی ہے اورفرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز ہماری ترجیح ہیں۔
پاکستان میں کورونا ویکسین لگانے کا باقاعدہ آغازہوگیا ہے اوراس حوالے تقریب نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر میں ہوئی۔
چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ بذریعہ ویڈیو تقریب میں شروع ہوئی۔ کورونا ویکسین سب سے پہلے اسلام آباد میں ہیلتھ ورکرزکو لگائی گئی۔آج 40 ہزار ہیلتھ ورکرزکو ویکسین لگائی جائے گی اورآئندہ دنوں میں روزانہ ایک لاکھ سے زائد لوگ ویکسین لگوا سکیں گے۔
ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا تھا کہ تھا کہ پہلی کھیپ میں ملنے والی 5لاکھ ویکسین صرف رجسٹرڈ افراد کوہی لگائے جاسکیں گے۔ویکسین 18سال سے اوپرکے افراد کولگائی جائے گی۔ رواں سال کے آخر تک 70فیصد اہل افراد کے لیے ویکسین فراہم ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ سائنوفارم قابل بھروسہ ویکسین ہے اور86 فیصد تک کارگرثابت ہوسکتی ہے۔ ویکسین لگنے کے بعد بخاراوربازو میں درد محسوس ہوگا۔ویکسینیشن کے بعد 30 منٹ مریض کی نگہداشت بھی کی جائے گی۔ کسی پیچیدگی کی صورت میں ایمرجنسی میں منتقل کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ پاکستان میں کورونا کیسز کی تعداد 5 لاکھ49 ہزار32 ہو گئی ہے اور 11 ہزار802 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔