سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف قومی اسمبلی میں اظہار خیال کے دوران حکومتی بینچز سے شور شرابے اور نعرے بازی سے جذباتی ہو گئے اورکہا کہ ’ہاں میں راجہ رینٹل ہوں ، تم کون ہو ، مجھے عدالت نے بری کیا ، تم جیسے اپنے منہ پر کالک مل کر جو مرضی کہتے رہیں،مجھے پرواہ نہیں ۔
سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف قومی اسمبلی میں اظہار خیال کررہے تھے تو حکومتی اراکین کی جانب سے مسلسل بینچ کو بجانے اور شور مچانے کا سلسلہ جاری رہا جس دوران ” راجہ رینٹل “ کے نعرے بھی لگائے جاتے رہے ، ان نعرہ پر جواب دیتے ہوئے راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ ” میں وثوق سے کہہ سکتاہوں کہ تمہارے دن گنے جا چکے ہیں ، ہاں میں راجہ رینٹل ہوں ، تم کون ہو ،میں کامیاب ہوا اور مجھے عدالت نے بری کیا ، تم جیسے اپنے منہ پر کالک مل کر جومرضی کہتے رہیں،مجھے پرواہ نہیں ۔
ان کا کہناتھا کہ ترمیم ایک سنجیدہ کام اور سنجیدہ مسئلہ ہے ، آئین پاکستان میں ترمیم کرنی ہے ، جب آپ جنگ کریں گے ، ننگی گالیاں دیں گے ، نوید قمر جیسے شریف آدمی کے گلے پڑیں گے تو سمجھ آجاتی ہے کہ آپ ترمیم نہیں کرنا چاہتے ، کل پانچ فروری ہے ، یوم یکجہتی کشمیر ہے ، آپ نے کشمیر کا سودا کر دیا ، آپ نے کشمیر بیچ دیا ، آپ پاکستان کی عوام کو دھوکہ دینا چاہتے ہیں ، اس وقت ملک میں مہنگائی اور بے روزگارہے ،، عوام کے حالات دیکھیں ، ہم یہاں پر عوام کی بات کرنے آتے ہیں ، ہم بجلی کی قیمتوں میں اضافے اور مہنگائی پر بات کرنا چاہتے ہیں ، یہ جان بوجھ کر ماحول ایسا بناتے ہیں کہ ہم عوامی مسائل پر بات نہ کر سکیں۔
راجہ پرویز اشرف نے اسپیکر اسمبلی کو منتخب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کنفیوژ ہیں کہ آپ کو سمجھ نہیں آ رہی کہ کیا کریں ،اسپیکر نے جواب دیا کہ کنفیوژ نہیں ہوں بااعتماد بیٹھاہوں ، راجہ پرویز ازشرف نے کہا کہ آپ کنفیوژ نہیں تو کیا آپ نے نوٹس لیا؟۔
ان کا کہناتھا کہ اگر اس طرح ہو گا ، یہ اکھاڑا بنے گا ، یہ ناتجربہ کار اور نااہل لوگ ہیں ان کو سمجھ نہیں کہ پارلیمنٹ کیا چیز ہے ، ان کی پہلے تربیت کریں ان کو سمجھائیں کہ پارلیمنٹ کیاہے ، ڈیسک بجانا اپوزیشن کا کام ہے ،اس سے پتہ چلتاہے کہ یہ جماعت اور حکومت نااہلی کی تمام حدیں پار کر چکی ہے ، اب تو یہ وقت آ گیاہے کہ عوام انتظار میں ہیں کہ یہ ان کو مل جائیں تو ان کا تیا پانچہ ہو جائے گا ، عمران خان بجلی کے بل دکھاکر کہتا تھا کہ مہنگائی ہو تو وزیراعظم چورہوتاہے ، آج وزیراعظم چور ہے ،، وہ کہتا تھا کہ اگرآٹے کی قیمت بڑھتی ہے تو وزیراعظم چور ہے ، راجہ پرویز اشرف نے سپیکر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ قسم اٹھائیں آپ نے یہ بات عمران خان کے منہ سے نہیں سنی ، چار روپے کا بجلی کا یونٹ میں دیتا تھا ، آج وہ 30 روپے کا ہو گیاہے ، کیا وزیراعظم چور نہیں ۔
لوگ ہیں ، یہ عمران خان کے دشمن ہیں ، یہ عمران خان کو گالیاں نکلوانے والے ڈھیٹ لوگ ہی، جس کی خود عزت نہیں ہوتی و ہ دوسرے کی عزت نہیں کر سکتا ، یہ کہاں سے آئے ہیں پہلے ان کا جغرافیہ تو بتائیں ، وزیراعظم اس ہاﺅس میں ان کی حرکتوں کی وجہ سے نہیں آ رہے ہیں ۔ان کا کہناتھا کہ اگر آپ وزیر بننا چاہتے ہیں تو اپنی اہلیت ثابت کریں ،ڈیس بجانے والا کبھی وزیر نہیں بن سکتا ۔
انہوں نے کہا کہ یہ ترمیم پاکستان کے عوام کو ڈرامہ دکھانے اور اپوزیشن کو بدنام کرنے کیلئے لائی جارہی ہے ، ہم نے مطالبہ کی پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے جس میں مکتب فکر کے لوگوں اور قانون کے ماہروں کو بلایا جائے ، ان کی رائے لیں اور ہماری بھی رائے لیں ، اگر یہ ملک کے حق میں ہے تو یہ ضرور ہونی چاہیے ۔
راجہ پرویزاشرف نے کہا کہ جناب اسپیکر اصل بات میں آپ کو بتانا چاہتاہوں کہ یہ ڈیسک بجانے والے بھی ووٹ دوسری طرف دینا چاہتے ہیں ، ان کو پتا ہے کہ ان کے بندے بھاگ جائیں گے ، پنجاب میں لوگ بھاگ جائیں گے ، ہم سے لوگ رابطے میں ہیں ، ہمیں انہوں نے بتایا ہے کہ ہم ڈیسک بجاتے رہیں گے اور آپ کا ساتھ دیتے رہیں گے ۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ عمران خان نے ٹھیک فیصلہ کیا تھا لیکن یہ آئینی ترمیم پاس نہیں ہونے دیتے ،ہم تو بات کرنا چاہتے ہیں ، ہمارے سارے لوگ بات کرنا چاہتے ہیں لیکن یہ نہیں کرنا چاہتے کیوںکہ انہوں نے ایڈوانس پکڑلیاہے، رے بابا،اور بدنام ہمیں کر رہے ہیں،اپنے کرتوت نہیں پتا ، تم لوگ پارٹیوں سے بھاگے ہوئے لوٹے ہو، عوام تمہیں پہنچان چکے ہیں ، جب ہم اسلام آباد آئیں گے تو آپ کو پناہ نہیں ملے گی۔