دہلی: بھارتی شہر غازی آباد کے ایک رہائشی کو آن لائن ہراساں کرکے اس سے دس کروڑ روپے بھتے کا تقاضا کرنے والا مجرم کوئی اور نہیں بلکہ اسی شخص کا 11 سالہ سگا بیٹا نکلا۔
تفصیلات کے مطابق، بھارتی شہر غازی آباد سے راجیو کمار نامی شخص نے مقامی پولیس کی سائبر کرائم برانچ میں شکایت لکھوائی کہ یکم جنوری 2021 سے اس کا ای میل اکاؤنٹ ہیک کرلیا گیا ہے جبکہ ’’ہیکروں کا گروہ‘‘ اسے ڈرا دھمکا کر ایک کروڑ روپے بھتہ وصول بھی کرچکا ہے۔
راجیو نے پولیس کو بتایا کہ ان ہیکروں نے اس کی حساس معلومات اور کچھ ’’خاص تصاویر‘‘ چوری کرنے کے بعد اسے دھمکانا شروع کردیا کہ اگر انہیں مطلوبہ رقم نہیں دی گئی تو وہ ان معلومات اور تصویروں کو دنیا کے سامنے لے آئیں گے، جس کے بعد اسے اور اس کے اہلِ خانہ کو قتل کردیا جائے گا۔
پہلے تو راجیو نے ان دھمکیوں کو نظرانداز کیا لیکن جب ہیکر اس کا ای میل پاس ورڈ اور موبائل فون کا نمبر بار بار تبدیل کرنے لگے اور اس کے اہلِ خانہ کی حرکات و سکنات سے راجیو کو آگاہ کرتے ہوئے اسے مزید شدت سے دھمکانے لگے تو بالآخر راجیو نے پولیس سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا۔
پولیس کے سائبر کرائم ڈپارٹمنٹ نے فوراً اس کیس پر کام شروع کردیا۔ گزشتہ ہفتے جب اس کیس کا ڈراپ سین ہوا تو معلوم ہوا کہ وہ ’’نامعلوم ہیکر‘‘ اور بھتہ خور اسی شخص کا 11 سالہ بیٹا تھا۔
ابتدائی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی کہ راجیو کو جس آئی پی ایڈریس سے دھمکی آمیز ای میلز بھیجی جارہی تھیں، وہ اسی کے گھر کا تھا۔ یعنی اس کیس کا مرکزی کردار اسی گھر میں موجود تھا۔
اس کے بعد جب پولیس نے راجیو کے گھر والوں سے پوچھ گچھ کی تو اس کے گیارہ سالہ بیٹے نے اعتراف کیا کہ یہ سب کچھ اسی کی کارستانی تھی۔
اس نے پولیس کو مزید بتایا کہ ہیکنگ اور دوسرے سائبر جرائم انجام دینے کی ساری تربیت اس نے یوٹیوب پر موجود ’’معلوماتی ویڈیوز‘‘ اور اسی قسم کے دیگر ’’آن لائن ٹیوٹوریلز‘‘ کو دیکھ کر حاصل تھی۔
اعترافِ جرم کے ساتھ ساتھ اس نے پولیس کو یہ بھی بتایا کہ اسے پورا یقین تھا کہ وہ پکڑا نہیں جائے گا، کیونکہ متاثرہ شخص کا سگا بیٹا ہونے کی وجہ سے کسی کو اس پر شک نہیں ہوسکے گا۔