اسلام آباد / پشاور: وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر سینیٹ ویڈیو اسکینڈل میں مبینہ طور پر ملوث خیبرپختون خوا کے وزیر قانون مستعفی ہوگئے۔
وزیرقانون سلطان محمدخان نے اپنااستعفی وزیراعلی محمودخان کوارسال کردیا۔ استعفے میں انہوں ںے لکھا ہے کہ جوویڈیو منظرعام پرآئی ہے اس کے بعد میرا فرض بنتاہے کہ مستعفی ہوجائوں۔ آپ کی ٹیم اوروزیراعظم عمران خان کے پیروکارکے طورپرکام کرنامیرے لیے باعث عزت رہا۔ میں غیرمشروط طوپرہرقسم کی انکوائری کے لیے خودکوپیش کرتاہوں۔ ان شاء اللہ میں اس معاملے میں سرخ رو رہوں گا اورانصاف ہوکررہے گا۔
تاہم سلطان محمد خان کے استعفے میں تیکنیکی غلطی سامنے آئی ہے۔ انہوں ںے استعفی گورنرکی بجائے وزیراعلی کے نام ارسال کیاہے۔ حالاں کہ صوبے میں وزرا سے حلف بھی گورنر لیتاہے اوروزرا چھٹی بھی گورنرہی سے لیتے ہیں اسی طرح کوئی بھی وزیراپنے عہدہ سے مستعفی ہوناچاہے تواپنااستعفی بھی گورنرکوارسال کرتاہے۔
قبل ازیں معاون خصوصی شہباز گل نے بتایا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے وزیراعلی خیبرپختون خوا محمود خان کو احکامات دے دیے۔ وزیر قانون خیبرپختونخوا سلطان محمد خان سے استعفیٰ لینے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔
شہباز گل نے کہا کہ 2018 کی ویڈیو میں موجودہ وزیر قانون خیبرپختونخوا سلطان محمد خان بھی موجود ہیں۔ اس معاملے کی تفصیلی انکوائری کر کے رپورٹ پیش کی جائے گی۔
بعدازاں وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا نے بھی اس حوالے سے ٹوئٹ کرتے ہوئے مبینہ ویڈیو لیک پر صوبائی وزیر قانون سلطان محمد خان نے سے استعفیٰ طلب کیا اور شفاف انکوائری کے لئے ہدایات جاری کردیں۔ٹوئٹ میں انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کے وژن کے مطابق حکومت خیبرپختونخوا پر کوئی سمجھوتا نہیں کرے گی۔
سینیٹ الیکشن 2018 میں ایم پی ایز کی خرید و فروخت کی ویڈیو منظر عام پر آگئی ہے۔ ویڈیو میں ارکان اسمبلی کو پیسے وصول اور ادا کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔ ویڈیو میں پی ٹی آئی ارکان نوٹوں کے ڈھیر کے سامنے بیٹھے دیکھے جا سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ 2018 میں پی ٹی آئی ارکان کروڑوں میں بکے اور ووٹ بیچنے پر پی ٹی آئی کے 20 ارکان کو فارغ کیا گیا۔