الیکشن کمیشن کی اسکروٹنی کمیٹی نے پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) غیر ملکی ممنوعہ فنڈنگ کیس میں پی ٹی آئی کے اکاؤنٹس کی تفصیلات فراہم کرنے کی اکبر ایس بابر کی درخواست مسترد کر دی۔
پی ٹی آئی غیر ملکی فنڈنگ کیس کی تحقیقات کیلئے اسکروٹنی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں کمیٹی نے پی ٹی آئی کا ریکارڈ اکبر ایس بابر کو دینے سے متعلق درخواست مسترد کر دی۔
اسکروٹنی کمیٹی نے کہا کہ دستاویزات فراہم کرنےکےحوالے سے پہلے بھی فیصلے دے چکے، تمام ریکارڈ کا اجلاس کے دوران ہی جائزہ لیا جا سکتا ہے۔
اسکروٹنی کمیٹی نے پی ٹی آئی اور اکبرایس بابر کو 15 فروری کو طلب کر لیا۔
بعدازاں میڈیا سے گفتگو میں پی ٹی آئی کے بانی رکن اکبر ایس بابر نے کہا کہ تحریک انصاف کے 23 اکاؤنٹس ایسے ہیں جو الیکشن کمیشن سے خفیہ رکھے گئے، آج بھی تحریک انصاف نے اپنا مؤقف دہرایا۔
انہوں نے کہا کہ جب تحریک انصاف اکاؤنٹس چھپاناچاہتی ہےتو اسکروٹنی کمیٹی کیسے کام کریگی؟ تحریک انصاف نے اپنےاکاؤنٹس خفیہ رکھنےکی استدعا کی جو کمیٹی نے منظورکی لہٰذا ہم اسکروٹنی کمیٹی کے فیصلے کو چیلنج کریں گے اور اپنا لائحہ عمل جلد طے کریں گے۔
اکبر ایس بابر نے مزید بتایا کہ اسکروٹنی کمیٹی میں ایک نئی درخواست بھی دائر کر دی ہے جس میں پی ٹی آئی کے چار ملازمین کے بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات مانگنے کی استدعا کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے اپنے سیکرٹری فنانس نے اس بات کو تسلیم کیا کہ چار ملازمین کے اکاؤنٹس کو استعمال کیا گیا ہے، چیف الیکشن کمشنر کو کہتا ہوں کہ آپ ان معاملات کا نوٹس لیں، ہمیں اسکروٹنی کمیٹی کے حوالے بہت تحفظات ہیں، اسکروٹنی کمیٹی کو چیلنج کرنے کیلئے ہائیکورٹ بھی جانا پڑے تو جاؤں گا۔