عدالت نے وزارت داخلہ سے میڈیکل کے طلباکے خلاف درج مقدمات کا ریکارڈ بھی طلب کرلیا۔فائل فوٹو
عدالت نے وزارت داخلہ سے میڈیکل کے طلباکے خلاف درج مقدمات کا ریکارڈ بھی طلب کرلیا۔فائل فوٹو

آپ کیوں شرمندہ ہو رہے ہیں۔ وکیل کے بیان پرجج کے ریمارکس

کیس کی سماعت کے دوران اسلام آباد ہائیکورٹ پر حملے کے تذکرے پر جسٹس عامر فاروق نے کہاکہ آپ کیوں شرمندہ ہو رہے ہیں یہ اس کا عکس ہے جو ہم بن چکے ہیں ،اس بارے میں سنجیدگی سے سوچنے کی ضرورت ہے ہم کیا بن چکے ہیں۔

نجی ٹی وی کے مطابق جسٹس عامر فاروق کی عدالت میں وکلا کے اسلام آباد ہائیکورٹ پر حملے کے تذکرے پر میاں عبدالرﺅف ایڈووکیٹ نے کہاکہ عدالت میں پیش ہوا ہوں لیکن شرم محسوس کررہا ہوں، جسٹس عامر فاروق نے کہاکہ آپ کیوں شرمندہ ہو رہے ہیں یہ اس کا عکس ہے جو ہم بن چکے ہیں ،اس بارے میں سنجیدگی سے سوچنے کی ضرورت ہے ہم کیا بن چکے ہیں۔

جسٹس عامر فاروق نے کہاکہ یہ کسی شخص کی انفرادی نہیں بلکہ عہدے کی عزت ہوتی ہے،آج یہاں کوئی اور ہے کل کوئی اور ہوگا لیکن ادارے موجود رہیں گے۔چاہے جج ہو یا وکیل ہمیں ایک دوسرے کو عزت دینے کی ضرورت ہے۔وقاص ملک ایڈووکیٹ نے کہاکہ نوجوان وکلا کو ایندھن کے طور پر استعمال کیا گیا ہے۔