وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں تنخواہوں میں اضافے کیلئے احتجاج کے دوران سرکاری اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں جس کے باعث ریڈ زون میدان جنگ بن گیا۔
احتجاجی سرکاری ملازمین نے سہ پہر میں ڈی چوک میں لگائے گئے کنٹینر عبور کرکے پارلیمنٹ ہاؤس کی جانب جانے کی کوشش کی تو پولیس نے شدید شیلنگ کی۔
اس دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان شدید جھڑپوں کا سلسلہ شروع ہوگیا اور یہ سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہا۔
مظاہرین ڈی چوک اور چائنہ چوک کے درمیان موجود رہے اور وقتاً فوقتاً پارلیمنٹ کی جانب بڑھنے کی کوشش کرتے رہے تاہم اب ملک بھر سے آئے سرکاری ملازمین نے ڈی چوک سمیت مختلف مقامات پر دھرنا دے دیا ہے۔
پولیس کے مطابق احتجاج کے دوران مظاہرین کے پتھراؤ سے 2 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے جنہیں طبی امداد کیلئے اسپتال منتقل کردیا گیا۔
قبل ازیں آج صبح ملازمین نے پارلیمنٹ ہاؤس کی طرف مارچ کرنے کی کوشش کی تو پولیس نے ملازمین پر دھاوا بول دیا۔
پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے باعث شاہراہ دستور پورا دن میدان جنگ بنی رہی جبکہ پولیس کی شیلنگ سے متعدد ملازمین بے ہوش ہوگئے اور متعدد کو پولیس نے گرفتار بھی کیا ہے۔
خیال رہے کہ سرکاری ملازمین کی جانب سے تنخواہوں میں اضافے کیلئے احتجاج کیا جارہا ہے جبکہ ملازمین اور وزراء کے درمیان مذاکرات کے کئی دور ہوئے جو ناکام ہوگئے۔
سرکاری ملازمین نے موٹر وے چوک 26 نمبر چونگی پر ٹریفک بلاک کردی۔ دوسرے شہروں سے سرکاری ملازمین احتجاج کیلئے پارلیمنٹ ہاؤس آنا چاہتے تھے لیکن پولیس کی جانب سے سرکاری ملازمین کو روک دیا گیا جس پر مظاہرین نے چونگی نمبر26 پر ٹریفک بلاک کردی۔
چونگی نمبر26 کےساتھ شاہراہ سری نگر پر گاڑیوں کی لمبی لائن لگ گئی۔