سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 43 سانگھڑ کے تمام پولنگ اسٹیشن کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے امیدوار جام شبیر علی 48 ہزار 28 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے ہیں۔
سندھ اسمبلی کے دو حلقوں پی ایس 43 سانگھڑ اور پی ایس 88 کراچی پر آج ضمنی انتخاب کیلئے پولنگ ہوئی، یہ دونوں نشستیں پیپلزپارٹی کے ایم پی ایز کے انتقال کے باعث خالی ہوئی تھیں۔
پی ايس 43 سانگھڑ کے تمام 132 پولنگ اسٹیشن کے غيرحتمی اور غيرسرکاری نتائج کے مطابق پيپلز پارٹی کے جام شبير علی کامیاب ہوگئے ہیں، انہیں 48 ہزار 28 ووٹ ملے جبکہ ان کے مد مقابل پاکستان تحریک انصاف کے مشتاق جونيجو 6 ہزار 925 ووٹ حاصل کرسکے۔
پی ایس 88 کراچی پر پولنگ کے بعد ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے، موصولہ 40 پولنگ اسٹیشن کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے یوسف بلوچ 9 ہزار 555 ووٹوں کے ساتھ پہلے نمبر پر ہیں جبکہ تحریک لبیک پاکستان کے امیدوار کاشف علی نے 1743 اور پی ٹی آئی کے شیر جونیجو نے 1696 ووٹ لئے ہیں۔
ووٹوں کی مکمل گنتی سے قبل ہی ملیر میں جشن کا سماں ہے، پی پی جیالے پارٹی ترانوں پر رقص کررہے ہیں۔
ملیر میں ضمنی انتخاب کیلئے پولنگ کے دوران پاکستان تحریک انصاف اور پیپلزپارٹی کے کارکنوں میں تصادم ہوا، پی پی کارکنوں نے رکن سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ کا گھیراؤ کرلیا، انہیں پولیس اور رینجرز کی نفری نے بحفاظت علاقے سے نکالا، بعد ازاں انہیں دو پرانے مقدمات میں گرفتار کرکے ایس آئی یو منتقل کردیا گیا۔
دوسری جانب بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی 20 پشین کا ضمنی الیکشن جمعیت علمائے اسلام (ف) سے تعلق رکھنے والے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے مشترکہ امیدوار عزیز اللہ آغا 8 ہزار 742 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے، بلوچستان کی حکمران جماعت بی اے پی کے عصمت اللہ ترین 4 ہزار 876 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔