قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے خلاف ایک اور انکوائری شروع کرنے اور سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف تحقیقات بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ اکرم خان درانی کے خلاف کرپشن انکوائری بند کرنے کی منظوری دی ہے۔
ترجمان نیب کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب ایگزیکیٹو بورڈ کا اجلاس ہوا جس میں دو نئے ریفرنس آٹھ انکوائریوں کی مںظوری دی گئی۔
اجلاس میں جعلی اکاونٹس کیسز کے اہم کردار سابق ڈی جی پارک کراچی لیاقت قائمخانی کے خلاف ریفرنس کی منظوری دی گئی۔
سابق چئیرمین سی ڈی اےامتیاز عنایت الہی کیخلاف کرپشن ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی ۔
نیب بورڈ اجلاس میں سابق چیئرمین چئیرمین سی ڈی اے ا ور دیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی ۔
ملزمان پر اختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام ہے۔ ملزمان نے غیرقانونی طورپر دومنسوخ شدہ کمرشل پلاٹس کو بحال کیا اور غیرقانونی اقدام سے قومی خزانہ کو 200ملین روپے کا نقصان پہنچا۔
چیئرمین نیب جاوید اقبال نے کہا کہ بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے۔ بڑی مچھلیوں کے خلاف میگا کرپشن کیسز کو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بدعنوان عناصر سے لوٹی گئی رقوم کی واپسی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لارہے ہیں،بدعنوانی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے سرجری وقت کی اہم ضرورت ہے