کل پی ڈی ایم اجلاس میں لانگ مارچ سے متعلق حتمی حکمت عملی طے ہوگی۔فائل فوٹو
کل پی ڈی ایم اجلاس میں لانگ مارچ سے متعلق حتمی حکمت عملی طے ہوگی۔فائل فوٹو

استعفے دیے بغیرلانگ مارچ کی زیادہ افادیت نہیں ہوگی۔مولانافضل الرحمن

مولانافضل الرحمن کاکہناہے کہ پارلیمنٹ سے استعفے نہیں دیتے تولانگ مارچ کی زیادہ افادیت نہیں ہوگی،کل پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس ہوگا، پارلیمنٹ سے استعفوں کو بھی ایجنڈے پررکھاگیا ہے،کل پی ڈی ایم اجلاس میں لانگ مارچ سے متعلق حتمی حکمت عملی طے ہوگی۔

پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ پوری قوم نے دیکھاسینیٹ کے ایوان میں کیمرے کس نے لگائے،جائز ووٹ کوکیوں مستردکیاگیا؟ووٹ مستردہونے کاملبہ بھی عدالتوں پرڈال دیاگیا۔

ان کاکہناتھا کہ نیب نے مریم نوازکی ضمانت منسوخی کیلیے عدالت سے رجوع کیا،مریم نوازپرالزام لگایا گیا وہ اداروں کیخلاف بولتی ہیں،مریم نوازکودھمکیاں دی جارہی ہیں،کیانیب اداروں کاترجمان ہے؟،سربراہ پی ڈی ایم نے کہاکہ ملکی سیاست پاکستان کے آئین کے مطابق نہیں چل رہی،موجودہ حکومت نے معیشت کوتباہ کردیا،سالانہ معیشت کا تخمینہ صفر سے نیچے چلا گیا ہے۔

مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ ہمارے ووٹ کیوں کم ہوئے،وفاداریاں کیوں تبدیل ہورہی ہیں،اس کے پیچھے دباو¿ ہوگا،لالچ یا دھمکیاں ہوں گی،ان کاکہناتھا کہ ماضی میں مختلف جماعتوں کے اراکین نے اپنے ووٹ کوغلط استعمال کیا،کسی ایک ممبرکے دغا سے پارٹیوں کی پوزیشن تبدیل نہیں ہوا کرتیں۔

سربراہ پی ڈی ایم نے کہاکہ اپوزیشن جماعتیں متحد ہیں،26 مارچ کولانگ مارچ کیلیے پورے ملک سے قافلے روانہ ہوجائیں گے،عوام اطمینان رکھیں ہم ان کے ساتھ ہیں ان کومایوس نہیں کریں گے،تمام جماعتیں لانگ مارچ میں حصہ لینے کیلیے تیارہیں،کورونا ہمارا راستہ نہیں روک پائے گا۔