اگر ن لیگ اورجے یو آئی نےتمام فیصلے خود کرنے ہیں تو پھر اپوزیشن اتحاد کا کوئی فائدہ نہیں، پی پی رہنما نوید قمر
اگر ن لیگ اورجے یو آئی نےتمام فیصلے خود کرنے ہیں تو پھر اپوزیشن اتحاد کا کوئی فائدہ نہیں، پی پی رہنما نوید قمر

سینیٹ میں اپنا اپوزیشن لیڈر لانے کے لیے پیپلزپارٹی اور ن لیگ میں ٹھن گئی

سينيٹ ميں اپنی جماعت کا اپوزيشن ليڈر لانے کےلیے پيپلزپارٹی اور مسلم ليگ نون نے کوششيں تيز کرديں۔
سینیٹ الیکشن میں اپوزیشن کی نشست کےلیے ن ليگ اور پيپلزپارٹی دونوں جماعتوں نے نمبرز پورے کرنے دونوں جماعتوں نے لابنگ شروع کردی ہے۔
ایوان میں مسلم لیگ نون کے پاس 17 نشستیں ہیں جبکہ ن لیگ کی جانب سے دعویٰ کیا جارہا ہے کہ انہيں جے یو آئی کے 5، نیشنل پارٹی کے 2 اور پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے بھی 2 سينيٹرز کی حمايت حاصل ہے اور اس طرح ان کے ارکان کی مجموعی تعداد 26 ہے۔
دوسری جانب ایوانِ بالا ميں 21 سينيٹرز رکھنے والی پیپلزپارٹی کہتی ہے کہ ان کے پاس بی این پی مینگل اور اے این پی کے دو دو سينيٹرز کی حمايت کے ساتھ 25 ارکان ہيں۔