امریکا: بچے کے ماسک نہ پہننے پر فیملی جہاز سے آف لوڈ، احتجاجاً پورا جہاز خالی
امریکا کی اندرون ملک پرواز میں دو سالہ بچے کے ماسک نہ پہننے پر عملے نے حاملہ ماں سمیت پورے خاندان کو جہاز سے اتار دیا، ردِعمل میں تمام مسافر احتجاجاً سامان لے کر جہاز سے اتر گئے۔
اس سلسلے میں سوشل میڈیا پر ویڈیو بھی سامنے آئی ہے۔
ذرائع کے مطابق امریکا کی ریاست فلوریڈا کے شہر اورلینڈو سے نیو یارک جانے والی اسپرٹ ایئرلائن کی پرواز روانگی کے لیے تیار تھی کہ فلائٹ اٹینڈنٹ نے جہاز میں سوار آرتھوڈوکس یہودی خاندان سے شیر خوار بچے کے ماسک نہ پہننے پر تکرار شروع کردی۔
اس فیملی کے ساتھ ان کے دو سالہ بچے نے اس لئے ماسک نہیں پہنا ہوا تھا کہ وہ اپنی ماں کی گود میں بیٹھا دہی کھا رہا تھا۔
بچے کے ماسک نہ پہننے کی وجہ سے فلائٹ اٹینڈنٹ نے باپ کو بچے کے ساتھ فلائٹ سے نیچے اترنے کا حکم دیا۔
جہاز کے مسافر خاموشی سے یہ منظر دیکھ رہے تھے، بچے کے والد نے عملے کو بتایا کہ بچہ دہی کھانے کی وجہ سے ماسک نہیں پہنے ہوئے تھا اب ماسک پہن لے گا وہ ایسا نہ کریں۔
بچے کے والد نے عملے کو اپنی 7 ماہ کی حاملہ بیوی کا حوالہ دیا کہ ان کے دوسرے بچے کو خصوصی نگہداشت کی ضرورت ہے مگر فلائٹ اٹینڈینٹ نے ایک نہ سنی اور خاندان کو پرواز سے اتار دیا۔
مگر ان کے ساتھ ہی جہاز میں سوار تمام مسافر بھی سامان لے کر جہاز سے اترنے لگے، یوں چند منٹ میں جہاز خالی ہوگیا۔ جس کے بعد ایئرلائن کے پائلٹ اور گراؤنڈ اسٹاف کو مداخلت کرنا پڑی۔
تقریبا ایک گھنٹے کے بعد متاثرہ خاندان سمیت پوری فلائٹ سفر کے لیے تیار تھی مگر اس واحد شخص کو دوبارہ پرواز میں سوار ہونے کی اجازت نہیں تھی جس نے دو سالہ بچے سمیت خاندان کو فلائٹ سے اتارا تھا۔