سرکاری ملازم کو رجسٹرار سپریم کورٹ تقررکرنا آئین کی خلاف ورزی ہے۔فائل فوٹو
سرکاری ملازم کو رجسٹرار سپریم کورٹ تقررکرنا آئین کی خلاف ورزی ہے۔فائل فوٹو

فیض آباددھرنے کے بعدمجھ پر قیامت برپا کی گئی۔جسٹس فائزعیسیٰ

سپریم کورٹ میں نظرثانی درخواستوں پرجسٹس فائزعیسیٰ نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ فیض آباددھرنے کے بعدمجھ پر قیامت برپا کی گئی ،خادم رضوی نے دھرناکیس پرکوئی نظرثانی دائر نہیں کی ،خادم رضوی کے علاوہ ہر شخص نے ہی نظرثانی دائرکی ،پی ٹی آئی اورمتحدہ نے درخواست میں کہامیں جج رہنے کے قابل نہیں ۔جسٹس فائز عیسیٰ نے کہاکہ فروغ نسیم کے لیڈر بھی وقت کیساتھ بدلتے رہتے ہیں ،وزارت دفاع اورشیخ رشید نے بھی نظرثانی دائر کی ۔

کے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس فائزعیسیٰ کی نظرثانی درخواستوںپر سماعت ہوئی،جسٹس عمر عطابندیال لی سربراہی میں 10 رکنی بنچ نے سماعت کی،جسٹس فائزعیسیٰ نے کہاکہ کیا فائزعیسیٰ اس عدالت کے جج نہیں ہیں ،کیا عظمت سعید اورآصف سعیدکھوسہ کے نام بہت مقدس ہے ،میرے عہدے پر رہنے یا نہ رہنے سے فرق مجھے نہیں ملک کو پڑے گا،خون کے آخری قطرے تک لڑوں گا، جسٹس فائزعیسیٰ نے کہاکہ فیض آباددھرنے کے بعدمجھ پرقیامت برپا کی گئی ،خادم رضوی نے دھرناکیس پرکوئی نظرثانی دائر نہیں کی ،خادم رضوی کے علاوہ ہر شخص نے ہی نظرثانی دائر کی ،پی ٹی آئی اورمتحدہ نے درخواست میں کہامیں جج رہنے کے قابل نہیں ۔

جسٹس فائز عیسیٰ نے کہاکہ فروغ نسیم کے لیڈر بھی وقت کیساتھ بدلتے رہتے ہیں ،وزارت دفاع اورشیخ رشید نے بھی نظرثانی دائر کی ،آپ چاہتے ہیں موجودہ چیف جسٹس کانام لوں،فیض آباد دھرنے کے بعد مجھ پر قیادت برپا کی گئی ،جسٹس منیب اختر نے کہاکہ مجھ سے ایسا کچھ منسوب نہ کریں جو میں نے نہیں کہا،آپ کی عزت کرنے کا یہ مطلب نہیں کہ جو مرضی الزام لگائیں ۔جسٹس منصورعلی شاہ نے کہاکہ بہترہوگا اپنے کیس پر فوکس کریں۔

جسٹس فائزعیسیٰ نے کہا کہ شہزاداکبر پی ٹی آئی کور کمیٹی کے ممبر ہیں ،شہزاداکبر نے اپنے خلاف کسی الزام کی تردیدنہیں کی ،شہزاداکبر کو جیل میں ہونا چاہئے لیکن وہ اہم عہدے پر ہیں ،سمجھ نہیں آتی جمہوریت میں رہ رہے ہیں یاڈکٹیٹرشپ میں ،شہزاداکبر پی ٹی آئی کے ورکراورغیر منتخب شخص ہیں ۔

جسٹس عمر عطابندیال نے کہاکہ حکومت میں موجود غیر منتخب افرادکو غلط نہ کہیں ،سیاسی لوگوں کو حکومتی عہدے ملتے رہتے ہیں ، جسٹس فائزعیسیٰ نے کہاکہ انور منصور توہین عدالت کے مرتکب ہوئے تھے ،انور منصورنے کہا بینچ میں موجود ججز میری مدد کررہے ہیں ،آج تک انور منصور نے معافی نہیں مانگی ،انور منصورنے کہاتھا انہوں نے فروغ نسیم کے کہنے پر بیان دیا،انور منصور نے بطوراٹارنی جنرل عدالت کامذاق اڑایا،عدالت کی عزت پرآنچ نہیں آنی چاہیے ،جسٹس عمرعطابندیال نے کہاکہ آپ شاید حقائق سے واقف نہیں،انور منصورکوعہدے سے مستعفی ہوناپڑگیا تھا،ججزکے بارے میں جس نے بات کی اس کی خلاف ایکشن لیا۔ عدالت نے سماعت پیرتک ملتوی کردی۔