سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے سوال پوچھا ہے کہ کیا 500 ارکان پارلیمنٹ میں سے ایک بھی آدمی وزارت خزانہ کے لیے مناسب نہیں نکلا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شبر زیدی کا کہنا تھا کہ اگر ٹیکنو کریٹس سے ہی حکومت چلانی ہے تو پھر پارلیمانی سسٹم ختم کریں، صدارتی نظام لائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ قیام پاکستان سے اب تک کے منتخب نمائندوں کی فہرست بنالیں کہ کوئی وزارت خزانہ میں کامیاب ہوا یا نہیں؟
سابق چیئرمین ایف بی آر نےکہا کہ سسٹم اس وقت چلے گا جب شوکت ترین بڑے دکانداروں کی ڈاکومینٹیشن پر ہاتھ ڈالنے اور بجلی کی سبسڈی سے متعلق آئی ایم ایف سے صاف بات کرنے جیسے بنیادی فیصلے کریں گے، اگر شوکت ترین نے یہ بنیادی فیصلے نا کیے تو ایک سال بعد بھی ہم اسی جگہ پر کھڑے ہوں گے۔