کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 7.4 فیصد رہی۔فائل فوٹو
کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 7.4 فیصد رہی۔فائل فوٹو

کورونا وبا سے مزید 112 افراد انتقال کرگئے

اسلام آباد: کوروناوبا کے باعث آج 112 افراد جاں بحق جب کہ تقریباً 5 ہزار مثبت کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 65 ہزار 279 کورونا ٹیسٹ کئے گئے، جس کے بعد مجموعی کووڈ 19 ٹیسٹس کی تعداد 11,072,53 ہوگئی ہے۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں مزید 4 ہزار 976 مثبت کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ اس طرح پاکستان میں کورونا کے مصدقہ مریضوں کی تعداد 750,158 ہوگئی ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اب تک سندھ میں 2 لاکھ71 ہزار 524 ، پنجاب میں 2 لاکھ 64 ہزار 010، خیبر پختونخوا میں ایک لاکھ 4 ہزار 480، اسلام آباد میں 68 ہزار 906، بلوچستان میں 20 ہزار 760، آزاد کشمیر میں 15 ہزار 304 اور گلگت بلتستان میں 5 ہزار 174 افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اس وقت ملک بھر میں کورونا کے فعال مریضوں کی تعداد 79 ہزار 108 ہے۔ جب کہ 4 ہزار سے زائد مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کورونا سے مزید 112 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں جس کے بعد اب اس وبا سے جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد مجموعی طور پر 16 ہزار 094 ہوگئی ہے۔
این سی او سی کے مطابق کورونا سے ایک دن میں 4 ہزار 181 مریض صحت یاب ہوئے جس کے بعد صحت یاب ہونے والے مریضوں کی تعداد 654,956 ہوگئی ہے۔
کورونا وائرس کے خلاف یہ احتیاطی تدابیراختیارکرنے سے اس وبا کے خلاف جنگ جیتنا آسان ہوسکتا ہے۔ صبح کا کچھ وقت دھوپ میں گزارنا چاہیے، کمروں کو بند کرکے نہ بیٹھیں بلکہ دروازے کھڑکیاں کھول دیں اور ہلکی دھوپ کو کمروں میں آنے دیں۔ بند کمروں میں اے سی چلاکربیٹھنے کے بجائے پنکھے کی ہوا میں بیٹھیں۔
سورج کی شعاعوں میں موجود یو وی شعاعیں وائرس کی بیرونی ساخت پر ابھرے ہوئے ہوئے پروٹین کو متاثر کرتی ہیں اور وائرس کو کمزور کردیتی ہیں۔ درجہ حرارت یا گرمی کے زیادہ ہونے سے وائرس پرکوئی اثرنہیں ہوتا لیکن یو وی شعاعوں کے زیادہ پڑنے سے وائرس کمزور ہوجاتا ہے۔
پانی گرم کرکے تھرماس میں رکھ لیں اورہرایک گھنٹے بعد آدھا کپ نیم گرم پانی نوش کریں۔ وائرس سب سے پہلے گلے میں انفیکشن کرتا ہے اوروہاں سے پھیپھڑوں تک پہنچ جاتا ہے، گرم پانی کے استعمال سے وائرس گلے سے معدے میں چلا جاتا ہے، جہاں وائرس ناکارہ ہوجاتا ہے۔