مسلم لیگ ن کے رہنما و سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ میں اسپیکر قومی اسمبلی سے معافی نہیں مانگوں گا۔
نجی ٹی وی سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ پہلے اسپیکر ہائوس سے معافی مانگیں تب میں بھی مانگ لوں گا۔
انہوں نے کہا کہ مجھے اپنے خلاف کسی بھی کارروائی کی کوئی پرواہ نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کل جو کچھ قومی اسمبلی میں ہوا وہ نہیں ہونا چاہئے تھا۔
خیال رہے کہ آج مسلم لیگ ن کے رہنما اسمبلی شاہد خاقان عباسی کو اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو جوتا مارنے والی بات پر نوٹس جاری کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق شاہد خاقان عباسی کو اسمبلی کے قواعد وضوابط کے قاعدہ 21 کے تحت غیر پارلیمانی رویہ اختیار کرنے پر نوٹس جاری ہوا ہے۔
نوٹس کے متن کے مطابق شاہد خاقان عباسی کےطرز عمل سےاسمبلی کی کارروائی کو آسانی سےچلانے میں رکاوٹ پیدا ہوئی اور ایوان کی کارروائی میں رکاوٹ ڈال کر اسپیکر کے منصب کا تمسخر اڑایا۔
متن میں کہا گیا کہ شاہد خاقان عباسی 7 دن میں پوزیشن واضح کریں اور معذرت کریں ورنہ رول 21 کے تحت کارروائی ہو گی۔ مقررہ وقت پرجواب داخل نہ کرنے پر یہ تصور کیا جائے گا کہ دفاع میں کچھ نہیں کہنا۔
یاد رہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی کو رول 21 کے تحت کسی کی رکنیت معطل کرنے کا اختیار حاصل ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اسپیکر اسد قیصر اور مسلم لیگ (ن) کے نائب صدر شاہد خاقان عباسی کے درمیان گرما گرمی ہو گئی تھی۔
شاہد خاقان عباسی نے اسپیکر قومی اسمبلی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا آپ کو شرم نہیں آتی، میں جوتا اتار کر آپ کو ماروں گا۔
جس پر اسپیکر قومی اسمبلی نے جواب دیا کہ آپ اپنی حد میں رہیں۔ سابق وزیر اعظم اسپیکر قومی اسمبلی کو دھمکیاں دیتے رہے۔