کراچی میں کہیں تیز اور کہیں موسلا دھار بارش ہو سکتی ہے۔فائل فوٹو
کراچی میں کہیں تیز اور کہیں موسلا دھار بارش ہو سکتی ہے۔فائل فوٹو

کراچی میں کالے بادل۔آندھی۔مختلف علاقوں میں بارش

کراچی میں کالے بادل چھاگئے، جس کے بعد مختلف علاقوں میں بارش کا شروع ہوگیا۔

کراچی میں گزشتہ 3 روز سے شدید گرمی کا سلسلہ ٹوٹ گیا آج شہر کے مختلف علاقوں میں شدید گرمی کے بعد اچانک کالی گھٹا چھاگئی اور تیز ہواؤں کا سلسلہ شروع ہوگیا جب کہ کچھ ہی دیر بعد بارش شروع ہوگئی۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ نادرن بائی پاس سے متصل علاقوں میں تیز جب کہ سرجانی ٹائون،یوسف گوٹھ،خدا کی بستی،ناردرن بائی،معمار کمپلیکس،گلشن اقبال سمیت دیگر علاقوں میں ہلکی بارش شروع ہوگئی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر، آئی آئی چندریگر روڈ، کھارادر،جناح ہسپتال، برنس روڈ اور دیگر علاقوں میں بارش ہوئی،بارش کے قطرے پڑتے ہی بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی۔

ڈائریکٹر محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ شدید گرمی اور سسٹم کی ٹرفنگ کی وجہ بادل بن رہے ہیں جب کہ شہر میں کہیں کہیں بارش ہوسکتی ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق تاوتے کا زور اب ٹوٹ گیا ہے تاہم شہری بلا ضرورت ساحلی علاقوں کا رخ نہ کریں اور ماہی گیر بھی سمندر میں جانے سے گریز کریں۔

محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں درجہ حرارت اب بھی 40.05 ڈگری سینٹری گریڈ ہے۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ گرمی کے باعث تھنڈر سیلز بنے ہیں، شمال مشرق سے ہوائیں چل رہی ہیں۔محکمہ موسمیات کے مطابق شہر کے شمالی حصے میں بادل بن رہے ہیں۔

سمندری طوفان  نے بھارت میں بڑے پیمانے پر تباہی مچادی۔21 افراد ہلاک

دوسری جانب بھارتی ریاست گجرات میں سمندری طوفان تاوتے نے بڑے پیمانے پر تباہی مچادی جس کے نتیجے میں 21 افراد ہلاک اور متعدد لاپتہ ہوگئے ہیں ۔

بھارت کو 30 سال کے بدترین سمندری طوفان کا سامنا ہے، 185 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والا طاقتور طوفان ’تاوتے‘ بھارتی ریاست گجرات سے ٹکرایا تو سمندر میں 10 فٹ اونچی لہریں پیدا ہوئیں اور بارشوں کا نہ رکنے والا سلسلہ شروع ہوگیا۔ بجلی منقطع ہونے کے باعث آئی سی یو میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تاہم وزیر اعلیٰ گجرات نے ہنگامی بنیاد پر موبائل جنریٹرز فراہم کیئے جب کہ کورونا کی شدید علامتوں والے 600 سے زائد مریضوں کو دوسرے ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

طوفان کے باعث گجرات کے ساحلی علاقوں سے 2 لاکھ افراد کو نقل مکانی کرنا پڑی جب کہ مختلف حادثات میں 21 افراد ہلاک ہوگئے اور 100 سے زائد لاپتہ ہیں۔ لاپتہ ہونے والوں میں اکثریت ماہی گیروں کی ہے جو طوفان کے وقت سمندر میں موجود تھے۔دوسری جانب ممبئی کے سمندر میں 273 افراد لاپتہ ہوگئے جن میں اکثریت ماہی گیروں کی ہے،بھارتی بحریہ کے دو جہازوں نے ریسکیو اینڈ سرچ آپریشن کے دوران 148 کو بحفاظت نکال لیا۔

ادھر طوفان نے کیرالہ، راجستھان اور ممبئی کے ساحلی علاقوں میں بھی نقصان پہنچایا۔ ان ریاستوں میں بھی بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔ کیرالہ میں 1500 مکانات تباہ ہوگئے جب کہ راجستھان میں درخت جڑ سے اکھڑ کو گھروں پر گرنے سے کئی افراد زخمی ہوگئے۔