نیپرا کے الیکٹرک کی درخواستوں پر 15 جون کو سماعت کرے گا۔فائل فوٹو
نیپرا کے الیکٹرک کی درخواستوں پر 15 جون کو سماعت کرے گا۔فائل فوٹو

نیپرا کا نوٹس ملتے ہی کے الیکٹرک نے غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ بھی بڑھادی

اسلام آباد: نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے سندھ میں بدترین لوڈ شیڈنگ کا نوٹس لے لیا۔
اتھارٹی نے کراچی ،سکھر، حیدر آباد کے دفاتر سے رپورٹس طلب کر لیں۔ اعلامیہ کے مطابق اتھارٹی نے نیپرا کے کراچی ، سکھر اور حیدرآباد دفاتر کو فیلڈ میں جا کر لوڈ شیڈنگ کی صورتحال کا جائزہ لینے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔
حکام نے تمام دفاتر کو آج شام تک لوڈ شیڈنگ کے حوالے سے رپورٹس جمع کروانے کی بھی ہدایت کی۔ نیپرا ترجمان کا کہنا ہے کہ اتھارٹی ان دفاتر کی رپورٹس کی روشنی میں مزید ایکشن لے گی۔
دوسری جانب کے الیکٹرک نے نیپرا کا نوٹس ملتے ہیں آٹھ گھنٹے کی یومیہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بڑھا دیا اور شیڈول سے ہٹ کر لوڈشیڈنگ بھی شروع کردی جس سے شدید گرمی کے مارے شہری اور بھی بدحال ہوگئے۔
خیال رہے کہ حال ہی میں کراچی میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ کم کرنے کے لیے وفاقی حکومت نے این ٹی ڈی سی سے کے الیکٹرک کو بجلی کی فراہمی میں 450 میگاواٹ کا اضافہ کردیا ہے جس سے کراچی کو وفاق کی جانب سے ملنے والی بجلی 1150میگاواٹ ہوگئی ہے۔
یاد رہے کہ کے الیکٹرک کمپنی بجلی بنانے اور سپلائی کرنے کی ذمہ دار ہے مگر خاص وجوہات کے باعث وفاقی حکومت اس پر مہربان رہتی ہے اور اس کی کوتاہیوں پر پردہ ڈالنے کےلیے اسے اضافی بجلی فراہم کرتی ہے۔
حال ہی میں کے الیکٹرک کے سابق سی ای او تابش گوہر کو وزیر اعظم کا مشیر مقرر کیے جانے کے بعد وفاقی حکومت نے کے الیکٹرک کو ملنے والی 600 میگاواٹ بجلی کی مقدار بڑھا کر 1150میگاواٹ کردی ہے اس کے باوجود بھی کے الیکٹرک لوڈ شیڈنگ سے باز نہیں آئی۔
واضح رہے کہ کراچی میں بجلی کی کھپت 2500میگاواٹ ہے جس میں سے 1100واٹ وفاقی حکومت فراہم کررہی ہے۔ جبکہ تعطیلات کے دوران شہر میں بجلی کی کھپت 1100میگاواٹ ہی رہ جاتی ہے جو کہ وفاقی حکومت فراہم کرتی ہے اس کے باوجود بھی لوڈشیڈنگ کا ہونا باعث تشویش ہے۔ عوام متعدد بار نیب سے اپیل کرچکے ہیں کہ وہ کے الیکٹرک کے خلاف تحقیقات کا آغاز کرے۔