وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ جہانگیر ترین مجھ سے زیادہ عمران خان کے مزاج کو سمجھتے ہیں۔
اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ عمران خان کسی بھی دباؤ میں نہیں آئیں گے، انہیں دھمکایا نہیں جاسکتا،اختلافات ہوتے ہیں مگر انداز درست ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ یہ عمران خان کے ہاتھ مضبوط کرنے کا وقت ہے،عمران خان اپوزیشن سے لڑے یا پارٹی کے اندر انتشار سے؟
وزیر خارجہ نے کہا کہ میں جہانگیر ترین کو اپنا سیاسی حریف نہیں سمجھتا، حج پر روانگی سے قبل میں نے جہانگیر ترین کو گلے لگا کر تلخیاں ختم کر دی تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین جن لوگوں کو جمع کررہے ہیں وہ عمران خان کو قائد مانتے ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عمران خان نے ترین گروپ کے لوگوں کو تمام یقین دہانیاں کرائیں،وزیراعظم نے انہیں یقین دلایا کوئی بھی انتقامی کارروائی نہیں ہوگی، کیا وزیراعظم کی یقین دہانی کے بعد اس طرح کے اجتماعات ہونے چاہییں؟
انہوں نے کہا کہ عمران خان دباؤ میں آئیں گے نہ کور ایشو پر سمجھوتہ کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ علی ظفر کو جہانگیر ترین کے کہنے پر تحقیقات کے لیے کہا گیا ہے، انہیں تھوڑا انتظار کرنا چاہیے۔ ان کی یہ حکمت عملی کسی بھی طرح درست نہیں۔