لاہور پولیس کو بالآخر لندن پلٹ مائرہ ذوالفقار کیس میں 20 روز بعد کامیابی مل گئی۔
پاکستانی نژاد برطانوی شہری مائرہ کی لاش 3 مئی کو اس کے گھر سے ملی تھی جسے گولیاں مار کر قتل کیا گیا تھا۔
مقدمہ میں دو ملزمان سعد امیر بٹ اور ظاہر جدون کے خلاف درج کیا گیا۔ پولیس نے سعد اور اس کی دوست اقرا کو کئی روز پہلے ہی حراست میں لے لیا تھا لیکن ظاہر جدون نے اپنی عبوری ضمانت کرا رکھی تھی۔
ظاہر جدون شامل تفتیش ہونے پہنچا تو پولیس نے حراست میں لے لیا۔
پولیس حراست میں ملزم نے مائرہ کے قتل کا اعتراف کیا اور پولیس کو اعترافی بیان ریکارڈ کرا دیا۔
پولیس کے مطابق ملزم ظاہر جدون کا کہنا تھا کہ اس نے خود مائرہ کو تین مئی کی صبح قتل کیا جبکہ مائرہ کے قتل کا علم اس کی دوست اقرا کو بھی تھا۔
ملزم کے مطابق مائرہ اپنے گھر والوں کو دبئی میں انٹرن شپ پروگرام کا بتا کر لاہور آ گئی تھی۔
ملزم ظاہر جدون قتل کرنے کے بعد اسلام آباد فرار ہو گیا تھا جبکہ ملزم پہلے بھی ایک قتل کے مقدمہ میں ملوث رہ چکا ہے۔
پولیس کے مطابق ملزم کا جلد ہی عدالت سے ریمانڈ حاصل کر لیا جائے گا۔