گولڈن ہینڈ شیک اسکیم سے متعلق اسٹیٹ بینک کی اپیل پر سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمدا سٹیٹ بینک انتظامیہ پر برہم ہو گئے، ریمارکس دیے کہ انتظامیہ کی نا اہلی سے اتنا بڑا نقصان ہو گیا، انتظامیہ کو فارغ کر دینا چاہیے تھا۔
چیف جسٹس سپریم کورٹ گلزار احمد کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نےگولڈن ہینڈ شیک اسکیم سے متعلق سٹیٹ بینک کی اپیل پر سماعت کی ،چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ افسروں نے دیگر ملازمین کی بجائے اپنی تنخواہیں بڑھا دیں، کتنی شرم کی بات ہے کہ افسر بڑی بڑی تنخواہیں لے کر اداروں کو تباہ کر دیتے ہیں ، ادارے کو بعد میں کتنے روپے ادا کرنے پڑے ؟۔
اسٹیٹ بینک کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ادارے کو دو ارب روپے ادا کرنے پر جس پر چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ جب ایسے معاملات سامنے آتے ہیں تو تکلیف ہوتی ہے ، اتنے بڑے نقصان کے بعد ادارے کے کسی افسر کو کوئی اثر ہی نہیں ہوا،آپ جیسے سینئر وکیل سے ہم یہ امید نہیں کرتے تھے ۔عدالت نے کیس کی سماعت 6 ماہ تک ملتوی کر دی ۔