جہانگیر ترین گروپ سے تعلق رکھنے والے تحریک انصاف کے رہنما نذیر چوہان گرفتاری دینے تھانہ ریس کورس پہنچ گئے ہیں تاہم پولیس حکام ان کی گرفتاری سے گریزاں ہیں اور ہدایت کی کہ بیان ریکارڈ کرائیں لیکن وہ بیان ریکارڈ کرانے سے انکاری ہیں۔
میڈیا رپورٹس مطابق نذیر چوہان گرفتاری دینے کے لیے ریلی کی شکل میں پہنچے اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کاکہناتھاکہ ان کے پاس شواہد موجود ہیں، شہزاد اکبرکے خلاف کہے گئے الفاظ پراب بھی قائم ہوں، بطور پارلیمانی سیکریٹری شہزاد اکبر سے سوال کا حق رکھتا ہوں، عمران خان سے عاشق رسول ہیں، وہ اس معاملے نوٹس لیں۔
بعدازاں وہ انچارج انویسٹی گیشن کے پاس پہنچ گئے اور انہیں آگاہ کیا کہ وہ گرفتار ی دینے آگئے ہیں، گرفتاری ڈالنا چاہتے ہیں تو گرفتار کریں جس پر پولیس افسر نے ہدایت کی کہ آپ پہلے بیان ریکارڈ کروائیں ، پھر دیکھیں گے کہ گرفتاری ڈالنی ہے یا نہیں۔
نذیر چوہان کاکہناتھاکہ وہ گرفتاری دینے آئے ہیں، مقدمہ درج کیا ہے تو اب گرفتار بھی کریں، گرفتاری کے بعد وکلاء کی مشاور ت سے بیان ریکارڈ کرائیں گے لیکن آخری اطلاعات تک وہ گرفتار نہیں گئے اور تاحال تھانے میں ہی موجود ہیں۔
یاد رہے کہ مشیر احتساب شہزاد اکبر کی درخواست پر گزشتہ روز پولیس نے نذیر چوہان کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔