پاکستان مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے دنیا کو آگاہ کرے گا۔فائل فوٹو
پاکستان مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے دنیا کو آگاہ کرے گا۔فائل فوٹو

مشکلات کے بعد آسانیاں آئیں گی۔ وزیراعظم

وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ  قوم کو یقین دلانا چاہتا  ہوں کہ مشکلات کے بعد آسانیاں آئیں گی۔

عوام سے ٹیلی فون پر پوچھے گئے سوالات کا جواب دیتے ہوئےوزیر اعظم نے قوم کو یقین دلانا چاہتا  ہوں کہ مشکل کے بعد آسانیاں آئیں گی،جو مشکل وقت میں ہار مانتا ہے وہ جیت جاتا ہے، 2018 میں موجودہ حکومت کو چیلنجز ملے وہ کسی کو نہیں ملے۔ جب حکومت میں آئے تو بیرونی اور اندرونی قرضوں کا بوجھ تھا۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ہمارا جی ڈی پی 4 فیصد تک ہے جو مخالفین کی سوچ سے زیادہ ہے ،  اس لیے انہوں نے شور مچا دیا کہ اعداد و شمارغلط ہیں ، فوج کو کہا گیا کہ منتخب حکومت کو گرا دو ۔اس وقت بھارت سے دوستی کا مطلب کشمیریوں سے غداری ہو گی ۔

 وزیر اعظم نے کہا کہ مخالفین ہمیں نااہل کہتے  تھے لیکن انتہائی مسائل کے باوجود ہم جی ڈی پی 4 فیصد پر لے آئے ہیں، اپوزیشن اب تسلیم کرے تو پھنس جاتی ہے کیوں کہ وہ ہمیں نااہل کہتی رہی ہیں۔

ایک کالر کے جواب میں وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے اقتدار میں آکر بھارت کیساتھ تعلقات اچھے کرنے کی پوری کوشش کی ،ہمارے پاس چین کی بہت بڑی مارکیٹ ہے اسی طرح بھارت کیساتھ تعلقات اچھے ہونے سے کوئی شک نہیں کہ ہماری تجارت بہت بہتر ہو جائے گی لیکن اب جو حالات ہیں اس میں اگر  ہم بھارت سے تعلقات بہتر کرتے ہیں تو یہ مقبوضہ کشمیر کے عوام سے غداری ہو گی  ، جب تک بھارت 5 اگست کے اقدام سے پیچھے نہیں ہٹتا ، ہم ان سے بات نہیں کریں گے ۔

ہاؤسنگ سوسائٹیز فراڈ سے متعلق ایک کالر کی شکایت پر وزیر اعظم نے کہا کہ ہم ایک ویب سائٹ پر تمام رجسٹرڈ اور اپروو سوسائٹیزکی لسٹ ڈالیں گے تا کہ عوام ان دھوکہ بازوں سے بچ سکیں ،  جسٹس (ر) عظمت سعید کی سربراہی میں کمیٹی بنائی ہے جو معاملے کو دیکھے گی ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں مہنگائی اور بیروزگاری پر قابو پانے کیلیے اقدامات کر رہے ہیں ، ہماری حکومت کو اتنے مسائل ملے جتنے ماضی میں کبھی کسی حکوت کو نہیں ملے ، اب اچھا وقت شروع ہو رہاہے ، ہماری صنعتیں چل رہی ہیں ، ٹریکٹروں ، موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں کی فروخت میں اضافہ ہوا ہے ۔

پانی سے متعلق سوال کے جواب میں وزیر اعظم نے کہا کہ پورے ملک میں پاکستان کا مسئلہ ہے ، سندھ اسمبلی کے ایم پی اے کی تقریر بھی سنی جس نے رینجرز کا مطالبہ تک کر دیا ، ہم اگلے دس سال میں دس ڈیمز بنانے جا رہے ہیں جس سے ملک بھر میں پانی کا مسئلہ حل ہوگا ، ڈیمز بنانے کا کام 50 سال پہلے سے شروع ہو جانا چاہیے تھا جو اب ہماری حکومت کر رہی ہے ۔

رنگ روڈ راولپنڈی سے متعلق وزیر اعظم نے کہا کہ مجھے کہیں سے اطلاع ملی کہ منصوبے میں فراڈ ہو رہا ہے ، ایک تو منصوبے میں طاقتور لوگوں کو فائدہ دیا جا رہا ہے دوسرا اس میں زگ زیگنگ ہو رہی ہے ، اگر رنگ روڈ پر زگ زیگنگ ہوگی تو اس سے حادثات ہوں گے ، رنگ روڈ اپنے منصوبے کے مطابق سیدھی ہی بنے گی ، یہ بہت اہم پراجیکٹ ہے اور ہم اس پر تیزی سے کام کر رہے ہیں ۔