کراچی: سندھ اسمبلی نے سندھ پولیس ترمیمی ایکٹ 2019 میں ترامیم کا بل متفقہ طورپرمنظورکرلیا جس کے تحت اب دوران ملازمت انتقال کرجانے والے پولیس اہل کاروں کے لواحقین کو مقابلے کے امتحان کے بغیر براہ راست ملازمت فراہم کی جاسکے گی۔
پیرکے روز وزیر پارلیمانی امور مکیش کمار چاؤلہ نے سندھ پولیس ترمیمی ایکٹ 2019ء میں ترامیم کا بل ایوان میں پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس شہدا قیام امن کے لیے قربانیاں دیتےہیں، حکومت شہدا کے خاندانوں کی کفالت بہتر بنانے کے لیے قانون سازی چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ترمیمی بل کے تحت دوران ڈیوٹی مستقل معذور ہونے والے پولیس جوانوں کو بھی شہداء کی طرح تمام مراعات ملیں گی اور پولیس شہدا کے اہل خانہ کو ان کی تعلیمی قابلیت پر ملازمت دی جائےگی۔
بل کے متن میں کہا گیا ہے کہ دوران ڈیوٹی انتقال کرجانے والے پولیس اہل کاروں کے اہل خانہ کو مراعات دی جائیں گی اور گریڈ 1 سے اے ایس آئی کی بھرتی کے لیے پبلک سروس کمیشن کے ذریعے امتحان کی ضرورت نہیں ہوگی۔
علاوہ ازیں پولیس آپریشنز کے دوران زخمی ہوکر مستقل معذور ہونے والے افسران و جوانوں کو مالی مراعات، اہل خانہ میں سے کسی فرد کو ملازمت دی جائے گی۔