وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر نے کہا کہ سندھ حکومت نے ایک انچ موٹروے کا صوبے میں نہیں بنایا، اس وقت سندھ میں 90 ارب روپے کے منصوبے جاری ہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ نے کل تین شکایات کیں، وفاق میں 4 بار پیپلز پارٹی کی حکومت آئی۔ سندھ کو ترقیاتی بجٹ کا بھرپور حصہ مل رہا ہے۔ میں سندھ میں نالے صاف کررہا ہوں، کچرا ٹھا رہا ہوں۔ سندھ میں گلیاں اور نالیاں بنا رہے ہیں جو کہ صوبے کی ذمہ داری تھی۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں پانی کے 25 ارب روپے کے منصوبے ہورہے ہیں۔ وفاق سندھ کے عوام کے لیے کام کرتا ہے سندھ حکومت کیلئے نہیں۔
سندھ کے عوام اور حکومت کو ایک نہ سمجھا جائے۔
وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ اگلے مالی سال کے دوران سرکاری شعبے کے ترقیاتی پروگرام کا حجم 2 ہزار 201 ارب روپے ہوگا۔ اگلے مالی سال پی ایس ڈی پی کا حجم رواں مالی سال کے مقابلے میں 36 فیصد زائد ہوگا۔
اسد عمر نے کہا کہ پی ٹی آئی ہمیشہ سے کہتی رہی ہے کہ سوشل سیکٹر میں سرمایہ کاری بڑھانے کی ضرورت ہے۔ ملک کے تمام علاقوں کو یکساں ترقی ملنی چاہیے۔ پیدواری شعبے کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔
وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ 2016 کے بجٹ میں پیدوار ی شعبے کیلئے اڑھائی فیصد رکھا گیا تھا ہم نے اسے 5 فیصد کردیا ہے۔ توانائی اور ٹرانسپورٹ کیلئے 56 فیصد فنڈز مختص کیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صحت اورتعلیم کے شعبوں میں مزید سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔ بجلی کی تقسیم کار نظام کی بہتری کیلئے اگلے مالی سال 100 ارب روپے مختص ہوں گے۔ سابق فاٹا اور موجودہ ضم شدہ اضلا ع کیلئے 54 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔