سندھ سیکرٹریٹ سندھی سیکرٹریٹ نہیں ہونا چاہیے۔فائل فوٹو
سندھ سیکرٹریٹ سندھی سیکرٹریٹ نہیں ہونا چاہیے۔فائل فوٹو

چیف جسٹس صاحب ہماری سیاسی انکروچمنٹ پربھی نوٹس لیں۔ خالد مقبول صدیقی

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیوایم ) کے کنوینئر خالدمقبول صدیقی نے انکشاف کیا ہے کہ جعلی ڈومیسائل کے ذریعے کراچی کے نوجوانوں کے حصے کی ایک لاکھ نوکریاں سے چھینی گئی ہیں اور ان کا حق مارا گیا ہے، غریب لوگوں کو جعلی دستاویزات دے کر انہیں دھوکا دیا گیا ہے۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ اعلیٰ عدالتوں کے فیصلوں کا احترام ہے،دو سال سے تجاوزات ختم کرنے کا سلسلہ جاری ہے،تجاوزات کے خلاف آپریشن اعلیٰ عدالت کے حکم پر کیا جا رہا ہے،ایم کیو ایم بھی تجاوزات کے خلاف ہے،فطری تجاوزات ہوتی تو کوئی مسئلہ نہیں تھا،ہم انصاف کے لیے ہمیشہ عدالتوں کی طرف دیکھتے ہیں۔تجاوزات کیخلاف سپریم کورٹ کے فیصلے کےساتھ کھڑے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عدالتی فیصلوں میں نیک نیتی پرشبہ نہیں، تجاوزات کیخلاف آپریشن میں انصاف کے تقا ضے پورے نہیں ہورہے،فیصلوں پرعمل درآمد کے طریقہ کاراورعلاقوں کے چناﺅ پر سوالات اٹھ رہے ہیں،تجاوزات کی اجازت دینے والے ہی اب اسے گرابھی رہے ہیں،پہلے انہیں گرفتارکیا جانا چاہیے تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ چیف جسٹس صاحب ہماری سیاسی انکروچمنٹ پربھی نوٹس لیں،مرد م شماری پر ڈنڈی نہیں بلکہ ڈنڈا مارا گیا ہے،ہم مردم شماری سے پہلے ہی سپریم کورٹ پہنچ گئے تھے،سندھ سیکرٹریٹ سندھی سیکرٹریٹ نہیں ہونا چاہیے۔