مسلم لیگ ن کی مرکزی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عمران خان نے ملک کو لوٹنے کے لیے ’زکوٹا جن‘ رکھا ہوا ہے،عمران خان نے کہا تھا چہرے نہیں، نظام بدلوں گا، آج عمران خان نے نظام کی اینٹ سے اینٹ بجا دی ہے، 100 دن میں ریاست مدینہ بنانے کے دعوے سب بھول گئے، خون چوسنے اور ہڈی توڑنے والا بجٹ پیش کیا گیا، ایک کروڑ نوکری، 50 لاکھ گھر سب بھول گئے۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئےسابق وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا تھاکہ بالکل صیح کہتے ہیں کہ عمران خان صاحب نہ نالائق ہیں ،نہ ہی نا اہل ہیں ،نہ کرپٹ ہیں ،نہ جھوٹے ہیں،نہ چور ہیں ،نہ وہ یو ٹرن لیتے ہیں،یہ سب شعبے ،یہ سب پورٹ فولیو اُنہوں نے زکوٹا جن کے حوالے کیے ہیں،یہ زکوٹا جن کا کمال ہے کہ جس نے سرکاری ملازمین کے میڈیکل بلوں پر10 ارب روپے کا ٹیکس لگایا،جو چار سو ارب روپے کی چینی کھا گیا،122 ارب روپے کی ایل این جی کھا گیا،250 ارب کا آٹا کھا گیا ،1200 ارب کی کورونا ویکسین کھا گیا، 23 سو ارب زکوۃ فنڈ کے پیسے کھا گیا،پانچ سو ارب ادویات کے کھا گیا لیکن عمران خان کرپٹ نہیں ،نالائق نہیں ،جھوٹا نہیں نا اہل نہیں ،یہ سب زکوٹا جن کا کمال ہے ،جہاں ایک طرف ملک کو لوٹنے کے لیے زکوٹا جن رکھا ہوا ہے تو دوسری جانب اَنا کا جن بھی عمران کو کوئی کام نہیں کرنے دیتا ۔
انہوں نے کہا کہ ملک پر نالائق اور نااہل کو مسلط کر دیا گیا، 3 سال میں 2 کروڑ افراد غربت کی لکیر سے نیچے چلے گئے، نوجوانوں کو نوکریاں دینے کے دعوے بھی جھوٹے نکلے، موجودہ حکومت سے عوام کو کوئی امید نہیں، اس حکومت کے وزیر خزانہ اور چیئرمین ایف بی آر 4 بار تبدیل ہوچکے،ملک میں چینی کی قیمت بڑھ گئی، مہنگائی میں اضافہ ہوا، آج ہر پاکستانی 2 لاکھ روپے کا مقروض ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ کسی انسان کے بس کی بات نہیں کہ اتنی تیزی سے اتنا زیادہ بیڑہ غرق کیا جائے،دونوں طرف بیٹھے ممبران ڈھونڈیں اس مستقل وزیر، مشیر اور معان خصوصی کو جس کے ذریعے عمران صاحب نے نوازشریف کے5.8فیصدسےترقی کرتےپاکستان کو پہلے سال 1.9فیصد اور پھر منفی 0.4 فیصد پہ کیا، 2 سال 10 ماہ 7 دن میں 6دفعہ کابینہ بدلی، 4 دفعہ وزیر خزانہ بدلہ، 4دفعہ ایف بی آر کا چیئرمین بدلہ، 4 دفعہ بورڈ آف انویسٹمنٹ کا چیئرمین بدلہ,دن رات صبح شام ایک کردی گئی لیکن2سال10ماہ7دن میں16فیصدمہنگائی۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو ایٹمی دھماکے کرنے کی سزا مل رہی ہے ،چیف جسٹس ثاقب نثار نے اپنےدفتر کا استعمال کرکے نواز شریف کو نااہل کیا ، چیف جسٹس کے دفتر کو استعمال کرکے نواز شریف کو پارٹی عہدے سے ہٹایا گیا ، چیف جسٹس ثاقب نثار نے دفترکا استعمال کر کے 2018ء کے الیکشن میں ایک نالائق نااہل جھوٹے ٹولے کو ملک پر مسلط کیا گیا ،کیونکہ یہ تسلسل ہے 2014 میں منتخب وزیراعظم کے خلاف دھرنے کا، یہ تسلسل ہے 2017 میں تین دفعہ منتخب وزیراعظم کو اُس قانون پہ نااہل کیا جو 10 جون 2021 میں پاس ہوتا ہے۔