میں نے ایک عام شہری کے طور پر پولیس اورایف آئی اے کو درخواست دی۔فائل فوٹو
میں نے ایک عام شہری کے طور پر پولیس اورایف آئی اے کو درخواست دی۔فائل فوٹو

چھوڑئیے، رہنے دیجیے، نیا پاکستان ہے صاحب۔۔۔“

لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس قاسم خان پانچ جولائی کو ریٹائرہو رہے ہیں اوران کی جگہ نئے چیف جسٹس امیر بھٹی ہوں گے اور وہ چھ جولائی کو چارج سنبھالیں گے ۔

تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر ویڈیو گردش کر رہی ہے جس میں وزیراعظم کے مشیر داخلہ احتساب امور بیرسٹر شہزاد اکبر دکھائی دے رہے ہیں اور وہ لاہور ہائیکورٹ کے نئے چیف جسٹس سے ملاقات کرنے کے بعد واپس جارہے ہیں ۔ میڈیا نمائندگان کو خبر ملی تو وہ شہزاد اکبر سے بات چیت کیلیے چیف جسٹس کے دفتر کے باہر جا پہنچے تاہم جب وزیراعظم کے مشیر باہرآئے تو صحافیوں نے انہیں گھیرلیا۔

حافی نے شہزاد اکبر سے صحافی سے سوال کیا کہ آج کی ملاقات کس سلسلے میں ہوئی جس پر شہزاد اکبر شرمندگی اور سوالات سے بچتے ہوئے گاڑی تک جانے میں تیزچلتے رہے، گاڑی میں بیٹھنے سے قبل انہوں نے مختصر جواب دیتے ہوئے کہا کہ ” میں تو صرف ان کو مبارک باد دینے کیلیے آیا تھا “۔

شہزاد اکبرکی ملاقات پر سینئر خاتون صحافی اور اینکر پرسن غریدہ فاروقی بھی میدان میں آئیں اور ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ ”حکومتی عہدیدار کی جج سے ملاقات اور جج کی حکومتی عہدیدار سے ملاقات ، دونوں باتیں ہی مکمل قابلِ اعتراض اور قطعی غلط کردار۔ اپنے اپنے منصب اور حلف کی خلاف ورزی۔ لیکن چھوڑئیے، رہنے دیجیے، نیا پاکستان ہے صاحب۔۔۔“