سربراہ پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی ) مصطفی کمال نے وزیرا عظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ یوٹرن لینے کے عادی ہیں، وہ خود کہتے ہیں کہ یوٹرن نہ لینے والا لیڈر نہیں ہوتا ، وزیر اعظم نے قومی اسمبلی میں لندن میں بیٹھے دہشتگرد کے حوالے سے جو بات کی ہے کوئی پتہ نہیں اس بات پر بھی یوٹرن لے لیں، عمران خان نے لندن میں بیٹھے دہشتگرد کے خلاف کیا کارروائی کرنی ہے اس کا ساتھ دینے والوں کوتو انہوں نے اپنے ساتھ اپنی کابینہ میں بٹھا رکھا ہے۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سربراہ پی ایس پی مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت نے نااہلی کے تمام ریکارڈ توڑ دیئے ہیں، پی ٹی آئی نے غلط اعدادوشمارکی منظور ی دے کرمردم شماری کو جائز قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ 10ہزار 242ارب خرچ کرنے کے باوجود سندھ بدترین جگہ ہے،اپنے صوبے کے بچوں کو کتے کے کاٹنے سے نہیں بچاپا رہے ،سندھ میں 70لاکھ بچے اسکولوں سے باہر ہیں،بتا یاگیا کہ 23سو ارب روپے تعلیم پرخرچ کیے گئے ہیں،کراچی کو 13 سال میں ایک قطرہ اضافی پانی نہیں دیاگیا،کراچی میں ٹرانسپورٹ کیلیے ایک نئی بس نہیں لائی گئی، ملک کے دوسرے شہر میٹروبس چلا رہے ہیں جبکہ کراچی کے شہری چنگچی پر آگئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ 40 سال پہلے ایم کیوایم بی کوٹہ سسٹم ختم کرانے کی کوششوں میں تھی لیکن آج کہہ رہے ہیں کہ خدا کا واسطہ اس کوٹے پر تو نوکری دے دو،آج کراچی میں جعلی ڈومیسائل بناکرنوکریاں دی جارہی ہیں۔ وزیراعلیٰ کو خود مختارکرنا ہی صوبائی خود مختاری سمجھ لی گئی ہے،وزیراعلیٰ کے اختیارات آئین میں درج ہیں ، وزیراعلیٰ کی طرح میئرکے اختیارات بھی آئین میں درج کیے جائیں۔