سابق وزیر اعظم نواز شریف نے آزاد کشمیر میں ہونے والے حالیہ الیکشن کی شفافیت پر سوالات اٹھا دیے۔
اپنے ایک بیان میں سابق وزیر اعظم نے کہا کہ آسمان سے باتیں کرتی مہنگائی، غربت اور بے روزگاری کی چکی میں پستے عوام، آٹا، چینی، گھی اور دواؤں کے لیے ٹھوکریں کھاتے لوگ، پی ٹی آئی سے نجات کے لیے گلی گلی دہائی دیتی خلقِ خدا، مسلم لیگ ن کے پُر جوش تاریخی جلسے اور حکومتی سربراہوں کا خالی کرسیوں سے خطاب، ن لیگ کی پانچ لاکھ ووٹوں سے چھ سیٹیں اور پی ٹی آئی کی چھ لاکھ ووٹوں سے 26 نشستیں، پی ٹی آئی کی ایسی فتح پر کون یقین کرے گا؟۔
انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر اور سیالکوٹ کے نتائج جس طرح حاصل کیے گئے اُس کا تذکرہ اِن انتخابات کے دنوں سے پہلے ہی منظر عام پر آنا شروع ہو گیا تھا، باقی آنے والے دنوں میں اور بے نقاب ہو گا۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ یہ جدوجہد محض چند سیٹوں کی ہار جیت کے لیے نہیں بلکہ آئین شکنوں کی غلامی سے نجات کے لیے اور اپنی عزتِ نفس پر سمجھوتہ کیے بغیر تاریخ کی درست سمت میں کھڑے نظر آنے کے لئے ہے۔ مسلم لیگ ن اور عوام کے درمیان خلیج ڈالنے کی کوئی کوشش کامیاب نہیں ہو گی۔