پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے وکیل ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک پر پابندی لگانے کے معاملے پر اسلام آباد ہائیکورٹ کو مطمئن نہ کرسکے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے اس حوالے سے تحریری فیصلہ جاری کردیا جس میں کہا گیا ہے کہ عدالت نےٹک ٹاک پر پابندی کا کوئی حکم نہیں دیا، پی ٹی اے وکیل پابندی لگانے پر اسلام آباد ہائی کورٹ کو مطمئن نہ کرسکے۔
ٹِک ٹاک پر پابندی کا فیصلہ واپس لے لیا گیا حکم نامے میں کہا گیا ہےکہ پی ٹی اے حکومت سے مشاورت کرکے فیصلے پر نظرثانی کرے، ایپ کو ریگولیٹ کرنا اس پر پابندی لگانے کا جواز فراہم نہیں کرتا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے میں کہا گیا کہ سندھ ہائیکورٹ، پشاور ہائیکورٹ کے سامنے پی ٹی اے نے تسلیم کیا کہ ٹک ٹاک کے فوائد زیادہ اور نقصانات کم ہیں، پی ٹی اے کےمطابق ایک فیصد یا چند ٹک ٹاکرز قابل اعتراض مواد اپ لوڈ کر رہے ہیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے فیصلے میں مزید کہا کہ ٹک ٹاک ایپ زیادہ تر معاشرے کی پسماندہ کلاس کی کمائی کا ذریعہ ہے۔ عدالت نے23 اگست تک اس معاملے پر پی ٹی اے سے رپورٹ طلب کرلی۔